"وزیرعلی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 64:
===سی کے نائیڈو کے ساتھ مخاصمت ===
کرکٹ کی ایک شخصیت کے طور پر، وزیر علی کا بھارت کے اولین کپتان سی کے نائیڈو کے بعد دوسرا نمبر تھا۔ نائیڈو اس دور کے ایک بااثر کرکٹرز میں شمار ہوتے تھے نائیڈو کے دیگر اور بھی بہت سے حریف تھے اور وزیر اکثر ان کے لیے گھوڑے کا پیچھا کرتے تھے۔ مہر بوس نے ان دونوں میں متصادم کیا: "ایک حد تک نائیڈو اور وزیر علی قدرتی حریف تھے۔ وزیر، نائیڈو کی طرح، ایک طاقتور دائیں ہاتھ کا بلے باز تھا جو دلکش کور ڈرائیو سمیت کچھ بہت ہی خوبصورت اسٹروک کھیل سکتا تھا، اور وہ اس سے بھی بڑھ کر تھا۔ کارآمد میڈیم پیس تبدیلی والے گیند باز۔ نائیڈو کی طرح اس نے انگلینڈ کے خلاف صرف سات ٹیسٹ کھیلے، اور باآسانی کہا جا سکتا ہے کہ اسے اپنی کلاس یا اپنی صلاحیت کو پوری حد تک دکھانے کا موقع نہیں ملا۔ جس چیز نے دونوں آدمیوں میں فرق کیا وہ یہ تھا کہ وزیر، 8 سال۔ نائیڈو سے چھوٹےتھے اور وہ کسی حد تک ناتچربہ کار بھی سمجھے جاتے تھے نائیڈو بلاشبہ ایک عظیم کرکٹر تھے، اور انہوں نے کھیل پر گہرا تاثر چھوڑا اس کے برعکس وزیر، 46 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ پاکستان بننے کے صرف تین سال بعد ان کا اپینڈیسائٹس کا آپریشن ہوا، اور اس کے پاس ایک آذاد ملک میں کھیل کے ذریعے اپنی شخصیت کو ابھارنے کا بہت کم موقع ملا وزیر علی نے 1935/36ء میں آسٹریلوی الیون کے خلاف دو غیر سرکاری ٹیسٹ میں ہندوستان کی کپتانی کی۔ نائیڈو نے سیریز کے پہلے دو میچوں میں ٹیم کی کپتانی کی تھی اور ان میچوں سے باہر ہو گئے جن میں وزیر نے ٹیم کی کپتانی کی تھی۔ "وزیر نائیڈو کے خلاف گہری شکایت کرتے ہوئے دکھائی دیئے حالانکہ نائیڈو حقیقی طور پر کھیلنے کے قابل نہیں تھے۔
 
=== پاکستان بننے کے بعد ===
1947ء میں پاکستان کی آزادی کے بعد، وزیر علی نے پاکستان ہجرت کی اور بہت کسمپرسی کے باوجود زبان پر کوئی شکوہ نہ لائے حالانکہ اپنے آخری دنوں میں، وزیرعلی سولجرز بازار کے ایک چھوٹے سے کوارٹر میں رہتے تھے جہاں وہ غربت اور بیماری کے خلاف جدوجہد کرتے تھے"۔ ان کے بیٹے [[خالد وزیر]] نے 1954 میں پاکستان کے لیے دو ٹیسٹ کھیلے۔ وزیر نذیر علی کے بڑے بھائی تھے۔
=== اعداد و شمار ===
سید وزیر علی نے 7 ٹیسٹ میچوں کی 14 اننگز میں 237 رنز سکور کئے۔ 16.92 کی اوسط سے بننے والے ان رنزوں میں 42 اس کا بہترین ٹیسٹ سکور تھا جبکہ 121 فرسٹ کلاس میچوں کی 209 اننگز میں 23 مرتبہ ناٹ آئوٹ رہ کر انہوں نے 7212 رنز 38.77 کی اوسط سے بنائے جس میں 268 ناٹ آئوٹ ان کا سب سے بڑا فرسٹ کلاس انفرادی سکور تھا۔ 22 سنچریاں اور 20 نصف سنچریاں، 60 کیچز کے ساتھ ریکارڈ کا حصہ بن چکی ہیں۔ ٹیسٹ میچوں میں اس نے ایک کیچ کیا۔ بولنگ میں وزیر علی نے 1043 رنز دے کر 34 وکٹ سمیت لئے تھے۔ 5/22 اس کے بہترین اعداد و شمار تھے۔
=== انتقال ===
میجر سید وزیر علی 17 جون کو 46 سال کی عمر میں اپینڈیسائٹس کے آپریشن کے بعد کراچی میں انتقال کر گئے۔ وزیر علی کے بڑے بھائی نذیر علی انگلینڈ کے خلاف سات ٹیسٹ میچوں میں نظر آئے۔