"عبد القادر (کرکٹ کھلاڑی)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
سطر 102:
اس سیزن میں سب سے پہلے سری لنکا نے پاکستان کا دورہ کیا فیصل آباد میں سری لنکا نے پہلے کھیلتے ہوئے اروندا ڈی سلوا لے 122 ارجنا رانا ٹنگا 79 رومیش رتنائیکے 56 اور سداتھ ویٹیمنی کے 52 کی مدد سے 479 رنز بنائے عبدالقادر نے 132 رنز کے عوض 3 کھلاڑیوں کو میدان سے باہر بھیجا قاسم عمر 206 اور جاوید میانداد 203 ناقابل شکست رنز کی بدولت پاکستان نے 3 وکٹوں پر 555 رنز ہی بنائے تھے کہ میچ برابری پر ختم ہونے کا اعلان ہوا کراچی ٹیسٹ میں پاکستان کا پلڑا ایک بات پھر بھاری رہا سری لنکا کی ٹیم کے سکور 162 کے جواب میں پاکستان نے 295 رنز بنائے عبدالقادر نے 44 رنز دے کر 5 وکٹوں کا خاتمہ کیا تھا پاکستان کی طرف سے جاوید میاں داد اور عمران خان 63,63 کے ساتھ اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کر گئے تھے دوسری اننگ میں سری لنکا نے اروندا ڈی سلوا کے 105 کے باعث 230 رنز بنائے عبدالقادر 105 مہنگے رنز کی بدولت صرف ایک وکٹ ہی لے سکے پاکستان نے 98 کا ہدف بغیر وکٹ گنوائے بنا کر 10 وکٹوں سے جیت کر 0-2 سے اپنے نام کرلی اسی سیزن میں پاکستان نے سری لنکا کا جوابی دورہ کیا کینڈی کے پہلے ٹیسٹ میں 3/48 اور کولمبو کے اگلے ٹیسٹ میں 126/2 کے ساتھ یہ دورہ زیادہ برا نہیں تھا اگلا معرکہ ویسٹ انڈیز کے ساتھ درپیش تھا جس کی ٹیم پاکستان کے دورے پر تھی فیصل آباد ٹیسٹ گگلی ماسٹر کی عمدہ کارکردگی پر ختم ہوا پاکستان کی ٹیم صرف 159 رنز تک محدود رہی کپتان عمران خان نے سب سے زیادہ 61 رنز بنائے ویسٹ انڈیز نے جواب میں 248 کا ہدف عبور کیا عبدالقادر محض ایک وکٹ لے سکے پاکستان نے دوسری اننگ میں 328 رنز بنا کر ویسٹ انڈیز کو جیتنے کے لیے 240 کا ہندسہ مقرر کیا لیکن پاکستان کی باولنگ نے ویسٹ انڈیز کو محض 25.3 اوورز میں 53 رنز پر ہی ڈھیر کر دیا اس ذلت آمیز شکست سے دوچار کرنے میں عبدالقادر اور عمران خاں نے کلیدی کردار ادا کیا تھا عبدالقادر نے 9.3 اوورز میں صرف 16 رنز دے کر 6 کھلاڑیوں کو پیویلین کا راستہ دکھایا جبکہ عمران خاں کے حصے میں 3 وکٹ آئے
=== 1986-87 کے سیزن کا احوال===
اس سیزن میں بھارت نے پاکستان ،اور پاکستان نے انگلستان کا دورہ کیا تھا ان دونوں سیریز کے دوران عبدالقادر وکٹو
 
=== اعدادو شمار ===