"عبد القادر (کرکٹ کھلاڑی)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
سطر 92:
 
===فرسٹ کلاس کیریئر===
عبدالقادر نے 1975-95ء کے دوران اپنے فرسٹ کلاس کیریئر کے دوران 75 مواقع پر ایک اننگز میں 5 یا اس سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں، اور 21 بار میچ میں 10 یا اس سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں دو2 سنچریاں اور آٹھ8 نصف سنچریاں بھی بنائیں۔ قادر نے 1975-76ء کے سیزن کے دوران نیشنل اسٹیڈیم میں یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ کے خلاف حبیب بینک کے لیے اپنا ڈیبیو کیا۔ انہوں نے میچ میں 93 رنز دے کر سات وکٹیں حاصل کیں جن میں پہلی اننگز میں 67 رنز کے عوض چھ6 وکٹیں بھی شامل تھیں۔ لاہور سی کے لیے کھیلتے ہوئے، اس نے بہاولپور کے خلاف 17 رنز دے کر چھ6 وکٹیں حاصل کیں، جو اس سیزن کی ان کی بہترین بولنگ ہے۔ عبدالقادر نے 209 فرسٹ کلاس میچ کھیلے اور 23.24 کی اوسط سے 960 وکٹیں حاصل کیں۔ ایک اننگز کے لیے ان کی بہترین باؤلنگ کے اعداد و شمار 56 رنز کے عوض 9 وکٹیں ہیں، جبکہ ایک میچ کے لیے ان کی بہترین کارکردگی 101 رنز کے عوض 13 وکٹیں تھیں۔ ایک بلے باز کے طور پر، انہوں نے 247 اننگز میں 18.33 کی اوسط سے 3,740 رنز بنائے۔ انہوں نے دو سنچریاں اور آٹھ نصف سنچریاں بھی بنائیں۔ عبدالقادر کا فارمیٹ میں سب سے زیادہ اسکور 112 رنز تھا۔ نومبر 1989ء میں نیشنل اسٹیڈیم میں پہلے ٹیسٹ سے پہلے کھیلے گئے وارم اپ میچ میں 16 سالہ ہندوستانی بلے باز سچن ٹنڈولکر نے قادر پر لگاتار چار چھکے لگائے۔ بعد میں اسی دن، قادر نے پیشین گوئی کی کہ ٹنڈولکر عظیم ترین بلے بازوں میں سے ایک بن جائیں گے۔ قادر نے اپنا آخری فرسٹ کلاس میچ 1994ء میں کھیلا تھا۔
 
=== ٹیسٹ کرکٹ کیرئیر ===