"دین" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ردِّ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
م مفتی محمد زاہد محمود مدنی (تبادلۂ خیال) کی ترامیم Martin Urbanec کی گذشتہ ترمیم کی جانب واپس پھیر دی گئیں۔
(ٹیگ: استرجع)
سطر 1:
{{حوالہ دیں}}
 
اسلام نے [[مذہب]] کے لیے دین کا لفظ استعمال کیا ہے۔ {{قرآن|إِنَّ الدِّينَ عِنْدَ اللَّهِ الْإِسْلَامُ|سورہ=3|آیت=19}}، {{قرآن|هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَدِينِ الْحَقِّالصف|سورہ=|آیت=6}} لغوی تعریف: [[عربی زبان|عربی]] میں '''دین''' کے معنی، اطاعت اور جزا کے ہیں۔ [[راغب اصفہانی]] لکھتے ہیں: الطاعۃ والجزاء ”دین، اطاعت اور جزا کے معنی میں ہے۔<ref>راغب اصفہانی، مفردات قرآن</ref> [[شریعت]] کو اس لیے دین کہا جاتا ہے کیونکہ اس کی اطاعت کی جانی چاہیے۔“
اسلام صرف رسمی مذہب نہیں
بلکہ مکمل دین ہے۔
اسلام کے لیئے دین کا لفظ قرآن میں متعددباراستعمال ہوا ہے (القرآن|إِنَّ الدِّينَ عِنْدَ اللَّهِ الْإِسْلَامُ|سورہ=3|آیت=19
القرآن|هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَدِينِ الْحَقِّ الصف|سورہ=|آیت=6}} لغوی تعریف: [[عربی زبان|عربی]] میں '''اسلام''' کے معنی، اطاعت اور سرتسلیم خم کرنے کے ہیں۔
بندہ مومن اسلام قبول کر کے اپنے ارادہ واختیار پر اللہ کی مرضی کو ترجیح دیتا ہے
مفتی محمد زاہد محمود مدنی (آف جڑانوالہ) رئیس دارالافتاء زاہدیہ رضویہ انٹرنیشنل 03002920872
 
== علمی اصطلاح ==
سطر 13 ⟵ 8:
== قرآن کریم میں ”دین“ کا استعمال ==
قرآن کریم میں دین، مختلف معانی میں استعمال ہوا ہے۔ کبھی جزا اور حساب کے معنی میں تو کبھی قانون و شریعت اور کبھی اطاعت اور بندگی کے معنی میں۔
اب سارے مجموعے کو ملا کر یوں کہاجاسکتاہےکہ
دین کا ماننےوالا جزاءوسزاکےقانون قدرت یعنی عقیدہ آخرت پر یقین رکھتے ہوئے احکامات خداوندی کے آگے سرتسلیم خم کردیتاہے۔
(از۔مفتی محمد زاہد محمود مدنی آف جڑانوالہ رئیس دارالافتاء زاہدیہ رضویہ انٹرنیشنل)
 
== دین کی مختلف جھات ==
سطر 22 ⟵ 14:
یہ حصہ، دین کی ان تعلیمات پر مشتمل ہے جو ہمیں جہان ،خداوند اور ازل اور ابد کی صحیح اور حقیقی شناخت سے روشناس کراتا ہے لہذا ہر وہ دینی تفسیر جو مخلوقات کے اوصاف کو بیان کرتی ہو اس حصے میں آجاتی ہے یہیں سے یہ بات بھی سمجھی جاسکتی ہے کہ عقائد دین، اصول دین سے وسیع ہیں۔ اصول دین میں عقائد دین کا فقط وہی حصہ شامل ہوتا ہے جس کا جاننا اور اس پر اعتقاد و یقین رکھنا مسلمان ہونے کی شرط ہوتی ہے مثلاً توحید، نبوت اور قیامت۔ وہ علم جو دینی عقائدکو بطور عام بیان کرتاہے وہ علم کلام ہے اور اسی وجہ سے اس کو علم عقائد بھی کہا جاتا ہے۔
 
=== علم اخلاق (معاملات)===
 
علم اخلاق تعلیمات اسلامی کا وہ حصہ ہے جو اچھی اور بری بشری عادتوں، انسانی نیک صفات اور ان کے حصول نیز ان سے مزین و آراستہ ہونے کو بیان کرتا ہے مثلا تقوی، عدالت، صداقت اور امانت وغیرہ۔ مشہور اسلامی فلاسفر شہید استاد مطہری کے الفاظ میں: " اخلاق یعنی روحانی صفات اور معنوی خصلت و عادات کی رو سے وہ مسائل،احکام اور قوانین جن کے ذریعے سے ایک اچھا انسان بنا جا سکتا ہے۔ علم اخلاق اسلامی تعلیمات کے اس حصے کی تشریح و تفسیر کرتا ہے۔{{حوالہ درکار}}
علم اخلاق اسلامی تعلیمات کے اس حصے کی تشریح و تفسیر کرتا ہے۔
مفتی محمد زاہد محمود مدنی صاحب فرماتے ہیں کہ
اسلام میں اخلاق کی بنیاد اخلاق محمدی ہے
اور اخلاق محمدی کی بنیاد قرآن ہے
جیسا سیدہ عائشہ صدیقہ فرمایا کرتی تھیں
کان خلقہ القرآن۔ یعنی رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا خلق قرآن ہے
 
===عبادات( فقہ) ===
 
ہر وہ عمل جس کا ہم آغاز کرنے جا رہے ہوتے ہیں اس کے بارے میں خدا کی رضا جاننا ضروری ہے۔ پس ہم جو اعمال انجام دیتے ہیں یا تو انکا انجام دینا خداوند کی طرف سے ضروری ہے( واجبات) یا انکا انجام دینا بہتر ہے (مستحبات) یا انکو قطعاً انجام نہیں دنیا چاہیے (حرام) یا انکا انجام نہ دینا بہتر ہے(مکروہ) یا ایسے امور اور اعمال جنکا انجام دینا یا نہ دینا مساوی ہے (مباحات)۔ دینی تعلیمات کے اس حصہ کی وضاحت، علم فقہ میں کی جاتی ہے۔
 
اور یہ سب اصطلاحات عبادات سے متعلق ہیں
ان سوالات پر غور کریں
* آخر دین کی طرف توجہ کرنے اور درد سر میں پڑنے کی کیاضرورت ہے؟
اخذ کردہ از «https://ur.wikipedia.org/wiki/دین»