"مہندرامرناتھ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
سطر 80:
 
===تعریفیں===
پاکستان کے تیز گیند باز عمران خان اور ویسٹ انڈیز کے میلکم مارشل نے ان کی بلے بازی، ہمت اور درد کو برداشت کرنے کی صلاحیت کی تعریف کی ہے۔ 1982-8383ء میں موہندر نے پاکستان (کے خلاف 5) اور ویسٹ انڈیز (کے خلاف 6) کے خلاف 11 ٹیسٹ میچ کھیلے اور دو سیریز میں 1000 سے زیادہ رنز بنائے۔ اپنی کتاب "آئیڈلز" میں ہندوستانی لیجنڈ اور ہم وطن سنیل گواسکر نے موہندرمہندر امرناتھ کو دنیا کا بہترین بلے باز قرار دیا۔ موہندرمہندر نے اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری پرتھ میں ڈبلیو اے سی اے (دنیا کی تیز ترین اور باؤنسی وکٹ) میں جیف تھامسن کے خلاف بلے بازی کرتے ہوئے بنائی۔ اس نے اس ٹیسٹ سنچری کے بعد ٹاپ کلاس فاسٹ باؤلنگ کے خلاف مزید 10 سنچریاں بنائیں۔ عمران خان نے اپنی کتاب "آل راؤنڈ ویو" میں موہندر کو اتنا بڑا سمجھا کہ انہوں نے یہ کہا کہ 1982-8383ء کے سیزن میں، مہندر دنیا کے بہترین بلے باز تھے۔ عمران نے مزید کہا کہ موہندر کو 19691969ء میں اپنے ڈیبیو سے لے کر ریٹائر ہونے تک ہندوستان کے لیے نان اسٹاپ کھیلنا چاہیے تھا۔ (19691969ء میں اپنی پہلی سیریز کے بعد، انہیں ٹیم میں جگہ بنانے کے لیے 19751975ء تک انتظار کرنا پڑا)۔پڑا۔
 
===پاکستان میں 1982-83 سیریز===
اس سیریز نے عمران خان کو اپنی جان لیوا کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا، جس کی حمایت سرفراز نواز نے کی۔ میچ کے بعد کے میچ میں بھارت پاکستان کی تیز رفتاری کے خلاف شکست کھا گیا، دوسرا، تیسرا اور چوتھا ٹیسٹ 3-0 سے ہارا۔ سیریز میں 40 وکٹیں لینے والے عمران خان کو مہندر امرناتھ کے ساتھ مشترکہ طور پر "مین آف دی سیریز" سے نوازا گیا۔ بھارت کے لیے تباہ کن سیریز نے ماسٹر بلے باز گنڈپا وشواناتھ کے کیرئیر کا خاتمہ تیز کر دیا۔ مجموعی طور پر سیریز کے لیے ہندوستانی بیٹنگ لائن اپ کے لیے مہیندر امرناتھ واحد فضل تھے۔ (ایک طرف - سنیل گواسکر نے سیریز کی ایک اننگز میں اپنا بیٹ اٹھایا۔ سنیل گواسکر نے 434 رنز بنائے)۔