"خولہ بنت جعفر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
←‏حوالہ جات: اضافہ سانچہ/سانچہ جات, اضافہ سانچہ/سانچہ جات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 44:
 
جنگ یمامہ میں مسیلمہ کذاب کی طرف سے لڑنے والے بہت سارے لوگ مارے گئے اور جو قیدی بنے ان کو مدینہ لایا گیا، ان میں خولہ بنت جعفر حنفیہ بھی تھیں۔ ان کو [[جنگی قیدی]] کی حالت میں اسی کے قبیلے کے ایک شخص نے دیکھا تو اس حضرت علی رضی اللہ عنہ سے یہ درخواست کی کہ ان کے ساتھ بہتر سلوک کریں اور ان کی خاندان کی عزت کی حفاظت کریں چنانچہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اسے انہیں آزاد کروایا اور ان سے شادی کر لی۔
 
حضرت خولہ بنت جعفر یمن کی شہزادی تھیں اور وہ شمشیر زن تھی اور ان کا اعلان تھا کہ وہ اس مرد سے شادی کریں گی جو ان کو شمشیر زنی میں ہرا دے۔ لہذا صرف علی رضی اللہ تعالیٰ نے یہ چیلنج قبول کیا اور شدید مقابلے کے بعد انہیں ہرا دیا جس کے بعد انہوں نے نکاح کیا اور ان میں سے محمد الاکبر امام حنیف پیدا ہوئے اور وہ ساری زندگی یمن میں ہی رھے جس کی وجہ سے وہ کربلا کی شہادت سے بچ گئے مگر بعد میں انہوں نے کوفیوں سے کربلا کا بدلہ بھی لیا تھا۔
 
== اولاد ==