"محاصرہ قسطنطنیہ 674ء تا 678ء" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
نیا صفحہ: {{حرب |محاربہ= محاصرہ قسطنطنیہ 674ء تا 678ء<br> <small>عرب - بازنطینی رومی جنگیں</small> |سلسلۂ_محارب= |تصویر= ...
 
سطر 33:
[[قسطنطین چہارم]] نے قبل از جنگ دو اہم اقدامات اٹھائے- ایک یہ کہ مسلمانوں کی اس پیش رفت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس نے پہلے سے ہی ایک لمبے محاصرے کے لیے دفاعی انتظامات کیں تھیں جن میں نہ صرف قلع کی دیواروں اور برجوں کو مضبوط کرنا اور کھانے پینے کا سامان اکٹھا کرنا تھا بلکہ ایسے بحری بیڑے تیار کیے جو نالی یا خم دار نلکی کے ذریعے آگ پھینکتے تھے، جسے [[یونانی آگ]] کا نام دیا گیا- [[بعلبک]]‎ (موجودہ [[لبنان]]) کے '''کالینیکوس''' نامی عیسائی پناہ گزین نے [[بازنطینی سلطنت]] کے لیے اسے ایجاد کیا تھا- اس کا تاریخ میں پہلی بار استعمال، اسی جنگ میں ہوا اور اموی بیڑوں کو بہت بھاری نقصان پہنچایا-
 
==سقوطمحاصرہ ==
جب حملوں کا سلسلہ جاری ہوا تو مسلمان زیادہ آگے نہ بڑھے- جب ستمبر تک بھی معاملات نتائج خیز نہ رہے اور سردیاں بھی قریب تھیں تو حضرت [[عبدالرحمان ابن ابی بکر]] (رضی اللہ عنہ) نے وہاں سے کوچ کیا اور [[سائیزیکس]] کو اپنا سردیوں کا قیام مرکز بنایا-دریں اثنا، عرب افواج کو موسم سرما میں بھوک کا بھی شدید مسلہ تھا- اور اگلے پانچ سال ہر موسم بہار میں قسطنطنیہ پر حملے کئے اور قسطنطنیہ کے محاصرے کو جاری رکھا- مگر قلع کی دیواریں بہت اونچی اور مضبوط تھیں اور ہر سال بازنطینی بحری بیڑے [[یونانی آگ]] کے ذریعے مسلمانوں کو نقصان پہنچاتے جس کی وجہ سے وہ پھر بغیر حتمی نتیجے کے لوٹ جاتے- بالآخر 678ء میں، عربوں کو محاصرے کو ختم کرنے کے لئے مجبور کر دیا گیا اور وہ واپس چلے گئے- راستے میں بازنطینی رومیوں نے پھر [[لیکیہ]] میں عربوں کو شکست دی- اس طرح [[قسطنطنیہ]] بچ گیا-