"اذان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م r2.7.2+) (روبالہ جمع: ta:பாங்கு
م r2.7.3) (روبالہ جمع: kk:Азан; cosmetic changes
سطر 3:
"اذان" [[اسلام]] میں [[نماز]] کے لئے پکار کو کہتے ہیں۔ دن میں 5 مرتبہ [[فرض]] [[نماز|نمازوں]] کے لئے [[موذن]] یہ فریضہ انجام دیتا ہے۔ [[نماز]] سے قبل صف بندی کے لئے دی جانی والی اذان [[اقامت]] کہلاتی ہے۔
 
== اذان کا لغوی و اصطلاحی مفہوم ==
 
اذان کے لغوی معنی ہیں، خبردار کرنا، اطلاع دینا اور اعلان کرنا۔
سطر 9:
[[شریعت]] کی اصطلاح میں اذان سے مراد وہ مخصوص کلمات ہیں جن کے ذریعے لوگوں کو اطلاع دی جاتی ہے کہ [[نماز]] کا وقت ہو گیا ہے۔
 
== اذان کی ابتداء ==
 
[[مدینہ]] طیبہ میں جب [[نماز باجماعت]] ادا کرنے کے لیے [[مسجد]] بنائی گئی تو اس ضرورت محسوس ہوئی کہ لوگوں کو [[جماعت]] کا وقت قریب ہونے کی اطلاع دینے کا کوئی خاص طریقہ اختیا کیا جائے۔ [[رسو ل اللہ]] نے جب اس بارے میں [[صحابہ کرام]] سے مشاورت کی تو اس سلسلے میں چار تجاویز سامنے آئیں:
سطر 22:
[[آنحضرت]] نے حضرت [[عبداللہ بن زید]] سے فرمایا کہ تم [[حضرت بلال]] کو اذان کے ان کلمات کی تلقین کر دو، ان کی [[آواز]] بلند ہے اس لیے وہ ہر [[نماز]] کے لیے اسی طرح اذان دیا کریں گے۔ چناچہ اسی دن سے اذان کا یہ نظام قائم ہے اور اس طرح [[حضرت بلال]] رضی اللہ عنہ [[اسلام]] کے پہلے [[موذن]] قرار پائے۔
 
== اذان کا ذکر قرآن میں ==
 
[[قرآن]] مجید میں اذان کا ذکر ان الفاظ میں آیا ہے:
== اذان سنت موکدہ ==
 
پانچوں [[فرض نماز|فرض نماز]]وں اور [[نماز جمعہ]] کے لیے اذان کہنا [[سنت موکدہ]] ہے۔ ان کے علاوہ کسی اور [[نماز]] جیسے [[نماز عیدین]]، [[نماز استسقاء]]، [[نماز کسوف]] اور دیگر [[نماز|نمازوں]] کے لیے اذان [[مشروع]] نہیں۔
 
== اذان میں ترجیح ==
 
اذان میں '''ترجیع''' نہیں۔ '''ترجیع''' کے لغوی معنی ہیں لوٹانا، دہرانا۔ یہاں '''ترجیع''' سے مراد شہادت کے دونوں کلمے:
سطر 39:
[[امام شافعی]] '''ترجیع''' کے قائل ہیں اور ان کی دلیل یہ ہے کہ [[آنحضرت]] نے حضرت [[ابو محذورہ]] کو '''ترجیع''' کا حکم دیا تھا۔ اس کے جواب میں [[امام طحاوی]] و [[ابن جوزی]] فرماتے ہیں کہ اس وقت [[آنحضرت]] کا مقصود اذان کی تعلیم تھا اور تعلیم میں ایک بات کو بار بار دہرانے کی نوبت اکثر آتی ہے۔ حضرت [[ابو محذورہ]] یہ سمجھے کہ [[آنحضرت]] کا یہ حکم دائمی ہے۔ علاوہ ازیں [[معجم طبرانی]] میں [[ابو محذورہ]] کی [[روایت]] میں '''ترجیع''' نہیں ہے پس دونوں [[روایت|روایتیں]] [[متعارض]] ہونے کی وجہ سے [[ساقط]] ہوئیں اور حضرت [[عبداللہ بن زید]] اور [[ابن عمر]] وغیرہ کی [[روایت|روایتیں]] قابلِ حجت رہیں جن میں '''ترجیع''' مذکور نہیں ہے۔
 
== اذان کا طریقہ اور احکام ==
 
* اذان ٹھہر ٹھہر کر اور بلند آواز سے دی جانی چاہیے۔ ہر کلمہ کے بعد موذن اتنی دیر تک توقف کرے کہ سننے والا وہی کلمہ دہرا کر جواب دے سکے۔
سطر 179:
[[he:אד'אן]]
[[jv:Adzan]]
[[kk:Азан]]
[[ku:Ezan]]
[[hu:Adzán]]