"بھنگرہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ سانچہ/سانچہ جات
سطر 1:
{{صندوق معلومات كائن|}}
'''بھنگرہ''' [[تارا پھول]] کے خاندان سے تعلق رکھنے والا ایک طبی پودا ہے۔ یہ دنیا کے بیشتر حصوں میں پھیلا ہوا ہے۔ اسے انگریزی میں false daisy ، ہندی میں بھنگرہ، گجراتی میں بھینگرہ، لاطینی میں اکلپٹا البا(Eclipta-Alba) کہتے ہیں۔
بھنگرہ جس کو سنسکرت میں بھرنگ راج کہتے ہے
بھنگرہ
مختلف نام
، لاطینی میں۔ Eclipta Erects سنسکرت میں بھرنگ راج
 
'''بھنگرہ''' [[تارا پھول]] کے خاندان سے تعلق رکھنے والا ایک طبی پودا ہے۔ یہ دنیا کے بیشتر حصوں میں پھیلا ہوا ہے۔ اسے انگریزی میں false daisy ، ہندی میں بھنگرہ، گجراتی میں بھینگرہ، لاطینی میں اکلپٹا البا(Eclipta-Alba) کہتے ہیں۔
بھنگرہ جس کو سنسکرت میں بھرنگ راج کہتے ہےہے۔
* ماہیت*:
،مختلف نام، لاطینی میں۔ Eclipta Erects سنسکرت میں بھرنگ راج
 
* =ماہیت*:==
ایک بوٹی ہے جو چھ سے بارہ انچ تک بلند ہوتی ہے۔ بالعموم پانی کے کنارے پیدا ہوتی ہے۔پتے برگ پودینہ یا برگ انار سے مشابہ ہوتے ہیں۔لانبے پتلے اور کھرکھرے ہوتے ہیں۔ پھول بالعموم سفید ہوتا ہے۔اس کے تخم کاسنی کے تخموں سے مشابہ لیکن ان سے چھوٹے ہوتے ہیں۔ ہندی طب کی کتب میں بھنگرہ کی تین اقسام کا ذکر ہے جو دیگر نام میں تحریرکی گئی ہیں سیاہ پھول کا بھنگرہ کم یاب ہے ویدک گرنتھوں میں سیاہ پھولوں والے بھنگرہ کو رسائن بتایا گیاہے۔بھنگرہ کی ایک قسم کو کیثراج کہتے ہیں۔ اس کے پھولوں کا رنگ زرد ہوتا ہے اور اس کے پتے نسبتاً بڑے ہوتے ہیں یہ بنگال میں ملتا ہے۔
* ذائقہ*: تیز و تلخ
* مقام پیدائش*: پاکستان ہندوستان میں خصوصاً مدراس مشرقی و مغربی پنجاب کے ندی نالوں اور باغات کے اندر ہر موسم میں پایا جاتا ہے۔ لیکن برسات کے موسم میں زیادہ پیدا ہوتا ہے۔ *مزاج* ؛ گرم و خشک درجہ دوم ۔دوم۔
* افعال* : مصفیٰ خون، مقوی باہ، مقوی بصر، کاسر ریاح، محلل اورام
* استعمال*: برگ بھنگرہ کو زیادہ تر امراض فساد خون مثلاً برص شری جذام اور جرب وغیرہ میں استعمال کرتے ہیں۔ اس کی جڑ کا لیپ صلابت طحال اور عظم جگر کو مفید ہے۔ نو زائیدہ بچوں کو زکام کی حالت میں دو بوند رس بھنگرہ آٹھ بوند شہد میں ملا کر دیں۔ اس رس کے کلی کرنا درد دانت اور امراض دہن میں مفید ہیں۔ مدراس میں عقرب گزیدہ پر اس کے پتوں کا لیپ لگایا جاتا ہے۔ اس کے تخم مقوی باہ نسخوں میں استعمال ہوتی ہیں۔
سطر 19 ⟵ 18:
* تحقیقی نوٹ*
اس بوٹی کو جب اکھاڑیں تو کیچڑ میں ہونے کی وجہ سے جڑوں سمیت نکل آتی ہے۔ اس کی جڑیں جب زمین سے نکلتی ہیں۔ تو سفید براق ہوتی ہیں۔ ایک قسم وہ ہے جس کی جڑیں سفید ہی رہتی ہیں جبکہ دوسری قسم وہ ہے جس کی جڑیں جیسے ہی ہوا لگے دیکھتے ہی دیکھتے کالی ہو جاتی ہیں۔ اگر اس وقت جڑ کو ایک پیالہ پانی میں گھما دیں تو جڑوں کی وہ سیاہی حل ہو جاتی ہے اور پانی کی رنگت ایسے ہو جاتی ہے جیسے بچوں کی دوات کی روشنائی پانی میں ڈالی گئی ہو۔ میری تحقیق کے مطابق یہی بھنگرہ سیاہ ہے جو رسائن بدن اور کایا کلپ ہے۔
 
[[en:Eclipta prostrata]]
[[زمرہ:طبی پودے]]