"چودھری محمد علی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 33:
 
انہوں نے تحریک پاکستان کے موضوع پر Emergence of Pakistan کے نام سے ایک کتاب بھی تحریر کی تھی جس کا ترجمہ ’’ظہور پاکستان‘‘ کے نام سے اشاعت پزیر ہوچکا ہے۔ یکم دسمبر 1980ء کو چوہدری محمد علی نے کراچی میں وفات پائی۔
 
==اقتباس==
[[قدرت اللہ شہاب]] اپنی کتاب شہاب نامہ میں لکھتے ہیں:
گورنر جنرل [[اسکندر مرزا]] نے چودھری محمد علی کو [[محمد علی بوگرہ]] کی جگہ پاکستان کا وزیر اعظم نامزد کیا۔ بہ حیثیت وزیر اعظم چوہدری محمد علی کا سب سے بڑا کارنامہ 1956ء کے آئین کے نفاذ کا تھا۔ چوہدری محمد علی وزیراعظم کے عہدہ سے 13 ماہ بعد مستعفی ہو گئے۔ ہمارے ملک کی تاریخ مں یہ واحد مثال ہے جس میں کسی وزیراعظم نے اپنے آپ کسی دباؤ کے بغیر اپنے عہدہ سے استعفی دیا ہے۔<br>
وزارت عظمی سے سبکدوشی کے بعد انہوں نے نہایت صبر اور خاموشی سے زندگی گزاری۔ ایک بار انہں علاج کے لیے بیرون ملک جانا ضروری ہو گیا۔ لیکن وسائل کی کمی ان کے راستے میں حائل تھی۔ جب صدر اسکندر مرزا کو اس صورت حال کا علم ہوا تو انہوں نے خود ان کے ہاں جا کر کوشش کی کہ ان کے اخراجات کے لیے وہ حکومت کی مالی امداد قبول کر لیں۔ لیکن چوہدری صاحب نہ مانے۔ ان کا موقف یہ تھا کہ انہوں نے حکومت کے لیے جو خدمات سرانجام دی ہے، اس کا انہیں پورا معاوضہ ملتا رہا ہے۔ اب وہ خواہ مخواہ پاکستان کے خزانے پر مزید بوجھ نہیں بننا چاہتے، لیکن صدر اسکندر مرزا کے مسلسل اصرار پر انہوں نے بیس ہزار روپے قرضہ حسنہ کے طور پر قبول کر لیے۔ بعد ازاں یہ رقم انہوں نے چند قسطوں میں واپس ادا بھی کر دی۔
 
 
{{خانہ جانشینی آغاز}}