"ضیا برقی اثر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار:تبدیلی ربط V3.4
(ٹیگ: ردِّ ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ردِّ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 1:
{{Light–matter interaction}}
جب کسی دھاتی سطح پر مناسب [[فریکوئنسی|تعداد]] (frequency) کی شعاعیں ڈالی جاتی ہیں تو [[دھات]] سے [[الیکٹرون|برقیہ]] (electron) خارج ہونے لگتے ہیں۔ دھات پر مناسب [[روشنی]] کے پڑنے پر برقیہ کا خارج ہونا اثر ضیائ برق (photoelectric effect) کہلاتا ہے اور خارج ہونے والے [[الیکٹرون|برقیہ]] کے ضیا برقیے (photo electrons) کہلاتے ہیں۔<br/>
اثر ضیائ برق کے لیے ضروری ہے کہ روشنی کی تعداد ایک خاص حد سے زیادہ ہو۔ اس حد یا نقطہ آغاز کو آغازی تعداد (threshold frequency) کہتے ہیں۔ مختلف دھاتوں کے لیے آغازی تعداد مختلف ہوتی ہے۔ بیشتر دھاتیں [[برقناطیسی اشعاع#نظر آنے والی روشنی|نظر آنے والی روشنی]] یا [[بالائے بنفشی]] (الٹرا وائیلٹ) شعاعوں کے پڑنے پر برقیے خارج کرتی ہیں جبکہ [[سیزیئم|آسمانصرسمصر]] ([[سیزیئم|caesium]]) زیریں سرخ ([[زیرسرخ|infrared]]) شعاعوں سے بھی برقیے خارج کر سکتا ہے۔<br/>
اگر روشنی کی تعداف آغازی تعداد سے کم ہو تو روشنی خواہ کتنی ہی تیز کیوں نہ ہو کوئی برقیہ خارج نہیں ہوتا۔ اس کے برعکس آغازی تعداد سے زیادہ تعداد رکھنے والی روشنی کی نہایت کمزور شعاع بھی برقیہ خارج کر سکتی ہے یعنی '''اثر ضیائ برق''' (photoelectric effect) شروع کر سکتی ہے۔ اور اگر ایسی روشنی کی شدت اور بھی تیز ہو جائے تو خارج ہونے والے برقیہ کی تعداد بھی بڑھ جائے گی ( یعنی کرنٹ بڑھ جائے گا۔)<br/>
اگر روشنی کی تعداد آغازی تعداد سے بڑھتی چلی جائے تو خارج ہونے والے برقیہ کی حرکی توانائی بڑھتی چلی جاتی ہے۔ آسان الفاظ میں یوں کہہ سکتے ہیں کہ آغازی تعداد (threshold frequenc ) پر یا اس سے زیادہ تعداد پر اگر روشنی کی شدت بڑھایں تو برق میں اضافہ ہوتا ہے اور اگر روشنی کی تعداد بڑھایں تو خارج شدہ برقیہ کی [[وولٹیج|علتاج]] (voltage) میں اضافہ ہوتا ہے۔ <br/>
سطر 7:
 
اگر روشنی کو صرف ایک موج یا لہر مان لیا جائے تو اثر ضیائ برق (photoelectric effect) کی علمی وضاحت نہیں کی جا سکتی۔<br/>
[[البرٹ آئنسٹائن|آئین سٹائین]] کو معلوم تھا کہ جب [[روشنی]] کسی ایسے [[الیکٹرواسکوپ|برقی بین]] (electroscope) پر پڑتی ہے جس پر منفی بار (negative charge) ہو اور اس پر ایک [[دھات|دھاتی]] پلیٹ رکھی ہوئی ہو تو برقی بین نابار (discharge) ہو جاتا ہے (یعنی اس کی دونوں پتیاں جو بارنے پر جدا ہو گئیں تھیں، وہ دوبارہ مل جاتی ہیں)۔ برقی بین پر اگر [[جست]] کا ٹکڑا رکھا ہو تو وہ روشنی پڑنے پر تیزی سے نابار ہوتا ہے، لیکن اگر [[ایلومینیئم|زاصر]] (aluminium) یا [[تانبا|تانبے]] کا ٹکڑا رکھا جائے تو وہ آہستہ آہستہ نابار ہوتا ہے۔ اگر برقی بین اور روشنی کے ماخذ کے درمیان ایک [[شیشہ|شیشے]] کی چادر رکھ دی جائے (جو [[الٹراوائیلیٹ|بالائے بنفشی]] شعاعوں کو روک لیتی ہے) تو برقی بین نابار نہیں ہوتا۔ اسی طرح مثبت (positive) طور پر برقایا ہوا برقی بین بھی روشنی پڑنے پر نابار نہیں ہوتا۔ اس سے پتہ چلتا تھا کہ روشنی پڑنے پر جست کے ٹکڑے سے کچھ [[برقیہ]] خارج ہو کر ہوا میں چلے جاتے ہیں۔<br/>
[[البرٹ آئنسٹائن|آئن اسٹائن]] نے 1905 میں [[روشنی]] کو ذرات نوریہ ([[فوٹون]]) قرار دیتے ہوئے اس عمل کی کامیاب علمی وضاحت کی اور 1921 میں [[طبیعیات]] کا [[نوبل انعام]] حاصل کیا۔ روشنی کی ذراتی نوعیت کا سب سے پہلے تذکرہ [[میکس پلانک]] نے 1900ء میں کیا تھا۔
 
سطر 14:
! عنصر !! ورک فنکشن ([[الیکٹرون وولٹ|برقی علت]] میں)<ref>[//en.wikipedia.org/wiki/Work_function ورک فنکشن۔ انگریزی ویکیپیڈیا]</ref>
|-
| [[سیزیئم|آسمانصرسمصر]] || 1.95
|-
| [[پوٹاشیئم|اشنانصر]] || 2.29
سطر 24:
| [[زنک|جست]] || 3.63
|-
| [[ایلومینیئم|زاصر]] || 4.06
|-
| [[سیسہ]] || 4.25