"تبادلۂ خیال:بائبل" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 5:
** انجیل انگریزی حرف gospel کیلئے مستعمل ہے، بہرحال، اگر کوئی اعتراض موصول نہ ہوا تو ایک دو دن میں بائبل ہی عنوان رہنے دیا جائے گا۔ --[[صارف:ساجد امجد ساجد|ساجد امجد ساجد]] ([[تبادلۂ خیال صارف:ساجد امجد ساجد|تبادلۂ خیال]]) 09:39, 3 جون 2012 (UTC)
* {{تائید}} '''کتاب مقدس'''۔ عربی و فارسی ہی میں نہیں بلکہ اردو میں بھی کتاب مقدس مستعمل ہے۔ اور تبشیری اشاعتی ادارے بائبل کا اردو نسخہ اسی نام سے طبع کر رہے ہیں۔ ملاحظہ فرمائیں تصویر۔ --[[صارف:Muhammad Shuaib Nadwi|محمد شعیب]] ([[تبادلۂ خیال صارف:Muhammad Shuaib Nadwi|تبادلۂ خیال]]) 08:34, 4 جون 2012 (UTC) [[تصویر:IMAG0072 copy.jpg|300px|left|]]
* {{تائید}} - کتاب مقدس۔ bible تو کسی بھی ضخیم کتاب کو کہا جاسکتا ہے جو اس موضوع پر ایک نصاب یا قانون کا درجہ رکھتی ہو؛ خواہ مذہبی ہو یا دنیاوی۔ کہا جاتا ہے کہ کوئی تین ہزار قبل مسیح مصر میں مستعمل کاغذ نما چھال البردی (papyrus) سے ماخوذ لفظ ہے جو byblos اور پھر کسی بڑی کتاب کے تصور پر biblia بن گیا۔ انجیل تو متعدد ہیں جن میں وہ بھی شامل ہے جس کا تذکرہ قرآن میں آتا ہے یعنی انجیل قانونی، تمام انجیلیں (موجودہ) اور توریت کو ایک بڑی کتاب (biblia) میں ترتیب دے دیا گیا ہے اور یونانی میں یہ لفظ پہلی بار کوئی سن 250 یا 300 کے زمانے کی دستاویزات سے نظر آتا ہے۔ اردو میں bible کو محض کتاب کہنے سے اس لیئے کام نہیں چلتا کہ بات مخصوص نہیں ہو پاتی جبکہ انگریزی میں (اگر مخصوص سیاق و سباق نا ہو تو) bible سے مذہبی کتاب کا ہی تصور سب سے پہلے آتا ہے، اسی وجہ سے اردو میں کتاب کے ساتھ مقدس لگا کر اختصاص پیدا کر دیا جاتا ہے۔ --[[صارف:سمرقندی|سمرقندی]] ([[تبادلۂ خیال صارف:سمرقندی|تبادلۂ خیال]]) 05:02, 9 جون 2012 (UTC)
واپس "بائبل" پر