"آئن سٹائن کا نظریہ وقت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
وقت کی پیدائش بگ بینگ کے ساتھ ہی ہوگئی تھی تب سے یہ وقت مادہ کے ساتھ جوڑا ہوا ہے جیسے انٹروپی بڑھتی جارہی ہے، [[آئن سٹائن]] کے [[نظریہ اضافت]] سے پہلے وقت کو صرف پیمائش کرنے کا پیمانہ مانا جاتا تھا۔مگر آئن سٹائن نے بتایا کہ وقت ایک مقدار ہے، ایک حقیقی ٹھوس چیز ہے محض تجریدی چیز نہیں ہے.
 
آئن سٹائن کا تصور وقت کے بارے میں یہ ہے کہ وقت [[فضا|مکان]] کی بُعدِ رابع یعنی چوتھی [[بعد|ڈائمینشن]] ہے، جس سے ابہام پیدا ہوا کہ زمان مکان کے تابع ہے، (''جس پر علامہ اقبال نے اِس خدشے کا اظہار کیاکہ آئن سٹائن کے نظریہ سے زمانے کی خلاقیت ختم ہوجاتی ہے ۔ اپنے وقت میں علامہ اقبال نے بالکل ٹھیک خدشے کااظہارکیا تھا، لیکن بعد کی فزکس نے '’[[لامتناہی ٹائم لائنز]] <nowiki>''</nowiki> کا نظریہ پیش کرکے زمان کے جبر کو دوبارہ توڑدیا۔ '''یوں علامہ اقبال کامؤقف درست ثابت ہوا،''' بہر حال علامہ نے آئن سٹائن کی تھیوری کی تعریف بھی کی تھی'' <ref>{{Cite web|url=http://muhammad-waris.blogspot.com/2009/03/blog-post_15.html|title=علامہ اقبال اور آئن سٹائن}}</ref>)
 
رضی الدین صدیقی اپنے مضمون ’’اقبال کا زمان و مکان کا تصور‘‘ میں لکھتے ہیں۔اقبال اعتراف کرتے ہیں کہ ’’ہم عام آدمیوں کے لئے یہ ممکن نہیں کہ آئن سٹائن کے زمان کی حقیقی ماہیت کو سمجھ سکیں‘‘۔
 
آئن سٹائن نے ہمیں وقت کے ایک مختلف پہلو سے روشناس کروایا کہ وقت ایک ریلٹیو مقدار ہے جو رفتار پر انحصار کرتی ہے مختلف رفتار سے حرکت کرتے ہوئے مشاہدین کیلئے وقت ہمیشہ مختلف ہوتا ہے