"مول (اکائی)" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
JarBot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
|||
سطر 1:
{{خانہ معلومات اکائی
| bgcolour = [[#0000FF]]
| name = مول
سطر 13:
| inunits2 =
}}
'''مول''' (mole) سے مراد [[سائنس|علم]] [[کیمیاء]] میں کسی بھی [[کیمیائی عنصر|عنصر]] یا [[کیمیائی مرکب|مرکب]] کے [[گرام|گراموں]] میں تولے (اخذ کیے) جانے والے اس [[وزن]] کی ہوتی ہے کہ جو اس متعلقہ عنصر یا مرکب کے [[سالماتی وزن]] (molecular weight) برابر ہو۔ مثال کے طور پر [[پانی|پانی (H<sub>2</sub>O)]] کا سالماتی وزن ؛ [[
{{اقتباس|{{ٹ}}کسی [[نظام]] میں موجود کسی [[مادہ (شے)|شے]] کی وہ [[مقدار]] (amount) کہ جو اسی قدر بنیادی اکائیوں ([[جوہر|جواہر]]، [[سالمہ|سالمات]]، [[آئون|ایونات]] یا [[برقیہ|برقات]] وغیرہ) پر مشتمل ہو کہ جتنی اکائیوں (یعنی [[جوہر|جواہر]]) پر [[کاربن]]-12 (<sup>12</sup>C) کے 12 [[گرام]] مشتمل ہوتے ہیں۔{{ن}}}}
مذکورہ بالا تعریف پر غور کیا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ پیچیدہ ہونے کے باوجود اس تعریف کا سادہ مفہوم وہی ہے کہ جو ابتدائیے میں بیان ہوا ہے، یعنی کسی بھی شے کے جوہری یا سالماتی وزن کو گراموں میں پیمائش کرنے پر اس شے کا مول حاصل ہوتا ہے، چونکہ [[فحم|C]] کا جوہری وزن 12 ہوتا ہے اس لیے اس کا ایک مول 12 گرام کے برابر آتا ہے۔ کیمیائی تعریف میں موجود اس بات کی وضاحت کہ کسی بھی شے کے ایک سال میں موجود بنیادی اکائیوں اور کاربن کے ایک مول میں پائی جانے والی کاربن کی اکائیوں میں کیا تعلق ہے؛ [[ایواگاڈرو عدد]] سے ہو جاتی ہے، جس کے مطابق کسی بھی شے کے ایک مول میں پائی جانے والی بنیادی اکائیوں ([[جوہر|جواہر]]، [[سالمہ|سالمات]]، [[آئون|ایونات]] یا [[برقیہ|برقات]] وغیرہ) کی تعداد ایک مستقل عدد {{د2}} {{val|6.0221415|e=23}} {{دخ2}} کے برابر ہوتی ہے۔ گویا اگر یہ کہا جائے کہ C کے 12 گرام (ایک مول) میں موجود بنیادی اکائیوں کی تعداد کسی بھی دوسری شے کے ایک مول میں موجود بنیادی اکائیوں کی تعداد کے برابر ہوگی تو اسی بات کو یوں بھی کہا جاسکتا ہے کہ اگر کسی شے کے ایک مخصوص [[مقدار]] میں اتنی ہی بنیادی اکائیاں ہوں جتنی C کے 12 گرام میں تو وہ اس شے کا ایک مول ہوگا۔
|