"یحییٰ کی موت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
«'''یحییٰ آفریدی''' ایک 3 سال کا لڑکا تھا جو ضلع خیبر، خیبر پختونخواہ، پاکستان سے تھا۔ جنوری 2023 کے اوائل میں وہ ضلع خیبر کے علاقے باڑہ میں ایک کنویں میں گر گیا تھا، ناکام ریسکیو آپریشن کے بعد اسی کنویں کو ان کی قبر قرار دیا گیا ہے۔ جب وہ پانی کے...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا
 
Filled in 4 bare reference(s) with reFill 2
سطر 4:
 
==پس منظر==
تین سالہ یحییٰ آفریدی کے والد مصطفیٰ جو نابینا ہیں۔ اس نے بتایا کہ وہ اپنے تین سالہ بیٹے کے ساتھ گھر کے قریب اپنے رشتہ دار کے سیمنٹ کے گودام میں گیا جہاں یحییٰ دوسرے بچوں کے ساتھ کھیل رہا تھا جب وہ 85 میٹر گہرے 12 انچ قطر کے بور میں گر گیا۔ کنواں گہرا اور چوڑائی تنگ ہونے کے باوجود ریسکیو 1122 24 گھنٹے تک زندہ رہا۔ ریسکیو 1122 خیبر کے مطابق گزشتہ روز تین بجے کے قریب اطلاع ملی کہ ایک بچہ کنویں میں گر گیا ہے۔<ref name="auto">{{Cite web|url=https://www.bbc.com/urdu/articles/c4nkp9xqxp1o|title=تین سالہ یحییٰ کی 80 گز گہری ’قبر‘: ’میں پورا دن اور رات اِس آس پر بیٹھا رہا کہ وہ میرے بیٹے کو نکال لیں گے‘|date=12 جنوری، 2023|website=BBC News اردو}}</ref><ref>{{Cite web|url=https://www.urdunews.com/node/733636|title=ضلع خیبر میں کنویں میں گرنے والے بچے کو اندر ہی دفنا دیا گیا|date=11 جنوری، 2023|website=Urdu News – اردو نیوز}}</ref><ref>{{Cite web|url=https://www.humsub.com.pk/493909/%D8%AA%DB%8C%D9%86تین-%D8%B3%D8%A7%D9%84%DB%81سالہ-%DB%8C%D8%AD%DB%8C%DB%8C%D9%B0یحییٰ-%DA%A9%DB%8Cکی-80-%DA%AF%D8%B2گز-%DA%AF%DB%81%D8%B1%DB%8Cگہری-%D9%82%D8%A8%D8%B1قبر-%D9%85%DB%8C%DA%BAمیں/|title=تین سالہ یحییٰ کی 80 گز گہری ’قبر‘: ’میں پورا دن اور رات اِس آس پر بیٹھا رہا کہ وہ میرے بیٹے کو نکال لیں گے‘|first=بی بی|last=سی|date=12 جنوری، 2023}}</ref>
 
ریسکیو 1122 کے ترجمان بلال احمد فیضی نے بتایا کہ امدادی کارروائیاں دوپہر تین بجے سے تین بجے تک جاری رہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سرچ کیم، سننے والے آلات اور دیگر آلات نے ایک ہی وقت میں بچے کا پتہ لگایا لیکن کوئی حرکت، آواز وغیرہ محسوس نہیں ہوئی۔ بلال فیضی نے کہا کہ ایک حکمت عملی یہ تھی کہ بچے کی لاش کو نکالا جائے لیکن چونکہ اس میں کئی دن لگیں گے اس لیے اہل خانہ نے مقامی لوگوں کے ساتھ مل کر اسی جگہ کو قبر قرار دینے کا فیصلہ کیا۔<ref>https: name="auto"//www.bbc.com/urdu/articles/c4nkp9xqxp1o</ref><ref>{{Cite web|url=https://www.dawnnews.tv/news/1195327|title=ضلع خیبر میں 85 میٹر گہرے کنویں سے بچے کو نکالا نہیں جاسکا، کنواں قبر قرار|first=Javid|last=Hussain|date=12 جنوری، 2023|website=Dawn News Television}}</ref>
 
نماز جنازہ کے موقع پر ضلعی انتظامیہ نے 5 لاکھ روپے، کمانڈنٹ بارہ رائفلز ذبیح اللہ نے 2 لاکھ روپے اور مقامی ایم این اے اور ایم پی اے نے 3 لاکھ روپے دیے۔<ref>https: name="auto"//www.bbc.com/urdu/articles/c4nkp9xqxp1o</ref>
 
==حوالہ جات==