"اسلامی تہذیب" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م روبالہ جمع: hi:इस्लामी संस्कृति |
م Bot: Fixing redirects |
||
سطر 1:
{{اسلامی تہذیب}}
[[دُنیا|دنیا]] بھر کے [[مسلمان|مسلمانوں]] میں پائے جانے والے عام تاریخی رسم و رواجوں کو ظاہر کرنے والی اصطلاح ہی ‘اسلامی تہذیب‘ ہے۔ اسلامی تہذیب، مشترکہ طور پر عربی، ایرانی، ترکی، منگول، بھارتی، ملایائی اور انڈونیشیائی [[تہذیب|تہذیبوں]] کا مرقع ہے۔
== اصطلاحی نا اتفاقی ==
چونکہ مسلمان دنیا کے مختلف [[علاقہ|علاقے]]، [[ملک|ممالک]] اور گروہوں میں بسے ہیں، اور ان میں جو [[تہذیب]] پائی جاتی ہے وہ علاقائی ہے نہ کہ اسلامی۔ لیکن سچائی تو یہ ہے کہ خواہ [[مسلمان]] کسی بھی علاقے میں کیوں نہ ہو وہ مذہبی بنیاد پر ایک ہے۔ [[دُنیا|دنیا]] کے مسلمان تہذیبی بنیاد پر ایک دوسرے کو الگ محسوس نہیں کرتے۔
== مذہبی روایات اور عقائد ==
سطر 14:
{{Main|عربی ادب}}
بوقت طلوع اسلام، شہر [[مدینہ منورہ|مدینہ]] میں حضرت محمد مصطفٰے {{درود}} اور صحابہ کی [[لسان|زبان]] چونکہ [[عربی زبان|عربی]] تھی، اسی زبان کو اسلامی زبان کا درجہ دیا گیا۔ [[قرآن]]، [[حدیث|احادیث]]، [[سیرت]] اور دیگر [[
[[خلافت امویہ|بنو امیہ]] کے دور میں بھی یہی زبان ہر خاص و عام میں رائج تھی۔ اور اس دور کی زبان میں غیر مذہبی روایات بھی رائج ہوئے۔ جیسے کتاب [[الف لیلہ]] جو [[دُنیا|دنیا]] کے ہر مسلم معاشرہ میں شہرت یافتہ ہے، لکھی گئی۔ عرب معاشرہ کے علاوہ غیر [[عرب]] علاقوں میں بھی عربی زبان سیکھی جانے لگی۔
===فارسی===
{{Main|فارسی ادب}}
[[خلافت عباسیہ]] کے دور میں [[فارسی زبان]] عام ہوئی اور اسلامی سنہری دور کی سرکاری زبان بھی مانی جانے لگی۔ اس دور میں فارسی زبان بام عروج پر رہی۔ فارسی ادب پھلا پھولا۔ [[مولانا جلال الدین محمد بلخی رومی|مولانا روم]] کی شاعری اور [[شیخ فرید الدین عطار|فرید الدین عطار]] کی [[منطق الطییر]] اس دور کی کافی مشہور کتابیں ہیں۔
===جنوبی ایشیاء===
سطر 31:
===جدید===
جدید دور میں اسلامی معاشرہ کئی زبانوں پر مشتمل ہے۔ کہیں عربی، کہیں ترکی، کہیں فارسی، کہیں اردو، بنگالی، ملایا، اور دیگر زبانیں اسلامی تہذیب کا حصہ بن گئیں۔ اور [[
== عیدین ==
* [[عید الفطر]]
* [[بقرعید|عید الاضحیٰ]]
== عقد ==
|