"اغالبہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م r2.7.3) (روبالہ جمع: ka:აღლაბიდები
م Bot: Fixing redirects
سطر 1:
[[تصویر:Aghlab2.PNG|thumb|300px|سلطنت{{زیر}} بنو اغالبہ]]
[[خلافت عباسیہ|عباسی]] خلیفہ [[ہارون الرشید]] کے زمانے میں [[افریقہ]] کا علاقہ جو موجودہ [[طرابلس]]، [[تونس|تیونس]] اور [[الجزائر]] پر مشتمل ہے، نیم خود مختار ہوگیا۔ کیونکہ مرکز{{زیر}} خلافت سے دور ہونے کی وجہ سے اس علاقے کا انتظام مشکل ہورہا تھا اس لیے ہارون نے یہاں کی حکومت مستقل طور پر ایک شخص [[ابراہیم بن اغلب]] اور اس کی اولاد کے سپرد کردی۔ اس طرح افریقہ میں ایک نئی حکومت کی بنیاد پڑی جو '''اغالبہ''' یا '''خاندان اغلب''' کی حکومت کہلاتی ہے۔ یہ اغلبی حکومت عملا{{دوزبر}} خود مختار تھی لیکن عباسی خلافت کو تسلیم کرتی تھی اور ہر سال باقاعدگی کے ساتھ خراج دیا کرتی تھی جو اس بات کا ثبوت تھا کہ حکومت عباسی خلافت کا حصہ ہے۔
اغلبی خاندان کی یہ حکومت 800ء سے 909ء تک یعنی ایک سو سال سے زیادہ عرصے تک قائم رہی۔ اس کا دارالحکومت [[قیروان]] تھا جس کی بنیاد [[عقبہ بن نافع]] نے رکھی تھی۔ اغلبی خاندان کے دور حکومت میں قیروان شمالی افریقہ میں علوم و فنون کا سب سے بڑا مرکز بن گیا تھا لیکن اغلبی حکومت کا سب سے بڑا کارنامہ [[صقلیہ|جزیرہ صقلیہ]] کی فتح اور بحری قوت کی ترقی ہے۔ اس دور میں نہ صرف یہ کہ جزیرہ [[صقلیہ]] فتح کیا گیا بلکہ جنوبی [[اطالیہ|اٹلی]] پر بھی مسلمانوں کا تسلط قائم ہوگیا تھا۔ اغلبی حکومت کا بحری بیڑہ اتنا طاقتور ہو گیا تھا کہ مغربی [[بحیرہ روم|بحیرۂ روم]] میں کوئی اس کا مقابلہ نہیں کرسکتا تھا۔
ابراہیم اغلب کے بعد اس کے بیٹے [[عبداللہ بن ابراہیم]] نے حکومت سنبھالی۔ بحیرہ روم کا جزیرہ صقلیہ اس کے جانشیں [[زیادۃ اللہ]] کے دور میں فتح ہوا جس پر سب سے پہلے [[معاویہ بن ابو سفیان|امیر معاویہ]] کے دور میں ناکام فوج کشی کی گئی تھی۔ زیادۃ اللہ نے 100 بحری جہازوں کو اس مہم پر روانہ کیا جس نے کئی معرکوں اور جدوجہد کے بعد یہ عظیم فتح حاصل کی اور جزیرے کو سلطنت اغالبہ کا حصہ بنا لیا۔ [[ابو مضر زیادۃ اللہ]] خاندان اغالبہ کا آخری حکمران ثابت ہوا جس کے دوران میں [[ابو عبداللہ الشیعی]] نے اغلبی حکومت کا خاتمہ کرکے [[سلطنت فاطمیہ|فاطمی سلطنت]] کی بنیاد رکھی۔
 
== حکمران ==