"برڈ فلو" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م r2.7.3) (روبالہ ترمیم: ckb:پەرکەمی پەلەوەر
م Bot: Fixing redirects
سطر 1:
[[روان|فلو]]کی تعریف یوں بیان کی جاتی ہے کہ انفلوئنزا [[حُمہ|وائرس]] سے پیدا ہونے والی بیماری جس میں نظامِ تنفس متاثر ہوتا ہے
===علامات===
* [[بخار]] (درجہ حرارت 102 تا 103 فارن ہائٹ تک ہوسکتا ہے)
سطر 5:
* [[عضلاتی درد]] (muscular pain)
* [[جارانفی|جارانفی (rhinorrhea)]] جسے عام الفاظ میں [[جارانفی|ناک بہنا]] کہتے ہیں۔ اسمیں ناک (انف) سے مخطی سیال [[جار]]ی ہوتا ہے
* [[زکام]] (coryza) ---- یہ ایک [[حاد|حادی]] [[نزلہ]] ہوتا ہے [[حاد|حادی]] (acute) سے مراد اچانک نمودار ہونے والے مرض کی ہوتی ہے، اس کیفیت میں ناک میں سوزش، جھلی میں ورم اور سانس میں مشکل، چہرے پر ورم (بطورخاص آنکھ کے گرد) اور چھینکوں (sneezing) کی علامات مل سکتی ہیں ---- جبکہ [[نزلہ]] (catarrh) ایک [[مزمن]] (chronic) کیفیت کا نام ہے۔
* [[کمزوری]]
 
سطر 21:
1997ء سے قبل کسی پرندے کے وائرس سے انسانوں میں انفلوئنزا پھیلنے کے شواہد نہیں ملے ہیں۔ 1997ء میں H5N1 قسم کے وائرس نے جو قبل ازیں صرف پرندوں کو متاثر ہوئے جن میں سے چھ ہلاک ہوئے۔ پھر 2003ء میں ہانگ کانگ میں اسی وائرس سے دو افراد متاثر ہوئے جن میں ایک ہلاک ہوا۔ اور پھر 2004ء میں تھائی لینڈ میں اس وائرس سے 31 افراد متاثر ہوئے جن میں سے 22 ہلاک ہو چکے ہیں۔
 
ایک اور وائرس H7N7نے فروری 2003 میں [[نیدرلینڈز|ہالینڈ]] میں 83 افراد کو معمولی سا متاثر کیا اور ایک شخص ہلاک ہوا۔ اس کے علاوہ کسی اور قسم کے پرندوں کے وائرس سے کہیں بھی انسانی ہلاکت کی اطلاع نہیں ہے۔ البتہ پرندوں کے وائرس کی ایک اور قسم H9N2 ہے جو کہ مرغیوں میں بھی معمولی بیماری پیدا کرتی ہے ۔ اس سے عموما ہلاکتیں نہیں ہوتیں۔ اس نے ہانگ کانگ میں 1999ء میں ہی چند بچوں کو متاثر کیا مگر وہ سب صحت یاب ہو گئے۔ پرندوں کو متاثر کرنے والے انفلوئنزا وائرس H5N2 نے 1983ء میں امریکہ میں بڑے پیمانے پر پولٹری کی صنعت کو متاثر کیا مگر اس سے کسی انسان کے متاثر ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔
 
انفلوئنزا کی تاریخ پر نظر ڈالنے سے معلوم ہوتا ہے کہ پرندوں کے وائرس عموما انسانوں کو متاثر نہیں کرتے۔ 1983ء میں [[ریاستہائے متحدہ امریکہ|امریکہ]] میں وائرس سے بڑے پیمانے پر مرغیاں متاثر ہوئیں جنہیں تلف کرنا پڑا۔ ابتدا میں جب H5N2 ظاہر ہوا تو اس سے پرندوں میں بیماری کی شدت میں اضافہ ہوگیا جس کے باعث فوری طور پر مرغیوں کو ہلاک کیا گیا۔ اس وقت امریکی ڈاکٹر ویپسٹر نے پیشن گوئی کی کہ پرندوں کے وائرس انسانوں میں منتقل ہو کر بڑے پیمانے پر تباہی پھیلا سکتے ہیں۔
 
1997ء میں پہلی بار ہانگ کانگ میں H5N1 وائرس جو کہ صرف پرندوں کو متاثر کرتا تھا، انسان پر حملہ آور ہوا۔ اس حملے کی زد میں آنے والے افراد میں زیادہ تر وہ لوگ شامل ہیں جو کہ پولٹری فارمز پر کام کرتے تھے۔ اسی طرح حالیہ واقعات میں بھی وہی لوگ متاثر ہوئے جو کہ پولٹری فارمز پر کام کرتے تھے۔