"قلبی وِ عائی نظام" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م r2.6.4) (روبالہ ترمیم: nl:Hart en vaatstelsel
م Bot: Fixing redirects
سطر 1:
[[تصویر:DORANINIZAM.PNG|thumb|left|240px| انسان کے جسم میں پھلی ہوئی [[وعاء|اوعیہ (vessels)]] کا جال جو کہ [[قلب]] سے نکلتی ہیں اور تمام جسم کو خون پہنچا کر اور مرکبات کی نقل وحمل کا فریضہ انجام دے کر واپس [[قلب]] میں چلی جاتی ہیں۔ (تفصیل کیلیۓ متن دیکھیۓ)]]
قلبی وعائی نظام (cardiovascular system) کو دورانی نظام (circulatory system) بھی کہا جاتا ہے جو کہ [[قلب|دل]] اور اس سے نکلنے والی [[وعاء|رگوں (vessels)]] [[خون]] اور [[نظام سیالہ|لمف]] پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہ نظام تمام جسم میں خون کی گردش کو قائم رکھتا ہے اور خون کی اس گردش کی مدد سے تمام جسم کے [[خلیہ|خلیات]] تک انکے لیۓ اھم [[کیمیاء|کیمیائی]] مرکبات (غذا ، آکسیجن وغیرہ) پہنچاۓ جاتے ہیں اور وہاں سے ان خلیات میں پہلے سے موجود ناکارہ کیمیائی مرکبات کو نکال کر اخراجی اعضاء مثلا [[كُلیَہ|گردوں]] اور پھیپڑوں تک لایا جاتا ہے تاکہ انکو جسم سے خارج کیا جاسکے۔
 
قلبی وعائی نظام کو حیاتیات کے لحاظ سے دیکھا جاۓ تو دورانی نظام کے اعتبار سے جاندراوں کی (بہ الفاظ دیگر کہ سکتے ہیں کہ دورانی نظام کی) تین اقسام ہوتی ہیں <br />
سطر 9:
* یہ مضمون انسانی دورانی نظام کے بارے میں ہے جو کہ مذکورہ بالا نظامات میں سے تیسرے گروہ سے تعلق رکھتا ہے۔
== سادہ الفاظ میں خلاصہ ==
سادہ الفاظ میں دورانی نظام ، ایک ایسا نظام ہے کہ جسکے زریعے خون تمام جسم میں دورہ یا گردش کرتا رہتا ہے۔ یہ نظام بنیادی طور پر [[قلب|دل]] ، [[رگ|رگوں]] اور [[خون]] پر مشتمل ہوتا ہے۔ جسم کے تمام [[خلیہ|خلیات]] کو غذائی اجزاء اور [[آکسیجن]] کی مستقل ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ نہ صرف اپنے افعال انجام دے سکیں بلکہ اپنی زندگی بھی قائم رکھ سکیں اور چونکہ انسانی جسم کے اکثر خلیات براہ راست غذائی نظام اور بیرونی فضاء سے رابطے میں نہیں ہوتے لہذا یہ ذمہ داری دورانی نظام کی ہوتی ہے کہ وہ خون کی گردش کے زریعے خلیات کو نہ صرف ضروری اجزاء مہیا کرے بلکہ ان میں بننے والے غیرضروری اجزاء کو بھی وہاں سے نکالے کہ وہ خلیات کو ضرر نہ پہنچا سکیں۔
 
شکل دورانی نظام کے مطابق خون یہ کام کچھ اسطرح کرتا ہے کہ سب سے پہلے یہ [[پھیپڑے|پھیپڑوں]] سے صاف ہوا (آکسیجن) حاصل کرتا ہے اور نظام ہاضمہ سے غذائی اجزاء ، اسکے بعد دل اسکو شریانوں (شکل: شریان نام کی سرخ نالی) کے زریعے جسم کے دور دراز تمام حصوں تک دھکیلتا (یا پمپ کرتا) ہے۔ دل سے نکلنے والی یہ بڑی شریان پھر تقسیم در تقسیم ہوکر (شکل مقام 1) بال جیسی لاتعداد باریک نالیاں بناتی ہے اور اسی لیے انکو شعریات (شعریہ ، بال کو کہتے ہیں ؛ دیکھیۓ شکل) کہا جاتا ہے ، یہی وہ نالیاں یا رگیں ہوتی ہیں جو جسم کے ایک ایک خلیے تک جاتی ہیں اور درآمدات و برآمدات (شکل مقام 3) کا عمل کرتی ہیں جسمیں یہ خلیہ کو ضروری اجزاء برآمد کرتی ہیں اور اسمیں پہلے سے موجود غیرضروری اجزاء کو درآمد کرکے اپنے اندر لے لیتی ہیں۔