"معاہدۂ مدروس" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م r2.7.3) (Robot: Modifying tr:Mondros Ateşkes Anlaşması to tr:Mondros Ateşkes Antlaşması; cosmetic changes
م Bot: Fixing redirects
سطر 1:
[[تصویر:Agamemnon_at_Mudros.jpg|thumb|بحری جہاز ایچ ایم ایس ایگامیمنون مدروس کی بندرگاہ کے قریب]]
[[پہلی جنگ عظیم|جنگ عظیم اول]] میں [[سلطنت عثمانیہ]] کے ساتھ [[اتحادی قوتیں|اتحادیوں]] کی جنگ ختم کرنے والے معاہدے کو "معاہدۂ مدروس" ([[انگریزی زبان|انگریزی]]: Armistice of Mudros) کہا جاتا ہے۔ یہ معاہدہ [[30 اکتوبر]] [[1918ء]] کو [[یونان]] کی بندرگاہ [[مدروس]] پر ایک بحری جہاز میں ہوا۔ بین الاقوامی قانون کی رو سے امن سمجھوتہ ایک عارضی معاہدہ ہوتا ہے اس کے بعد مستقل امن کے لیے معاہدے کی شرائط طے کی جاتی ہیں اور ان کی توثیق کی جاتی ہے اور فریقین کے دستخط ہوتے ہیں۔
معاہدہ مدروس میں سلطنت عثمانیہ کی طرف سے بحری امور کے وزیر [[رؤف بے]] کی زیر قیادت سہ رکنی وفد اور اتحادیوں کی طرف سے برطانوی ایڈمرل [[سمرسیٹ آرتھر گف-کالتھورپ]] کے درمیان شرائط طے پائیں۔
== شرائط ==
سطر 10:
# عثمانی ریلوے اور تجارتی جہاز اتحادی ممالک کے زیر استعمال رہیں گے۔ ریلوے کا انتظام اتحادیوں کے سپرد کردیا جائے گا۔
# [[ایران]] اور [[قفقاز]] میں موجود عثمانی افواج کو واپس بلا لیا جائے گا۔
# سرکاری مقاصد کے سوا [[ہاتف|ٹیلی فون]] اور [[ٹیلی گراف]] کے ذرائع مواصلات اتحادی قوتوں کے زیر کنٹرول ہوں گے۔
# فوجی بحری اور تجارتی سامان کو ترک حکام استعمال نہیں کریں گے۔
# فاضل [[کوئلہ]]، [[تیل]] اور بحری نقل و حمل کا سامان صرف اتحادی قوتوں ہی کو فروخت کیا جائے گا۔
سطر 20:
# عثمانی سلطنت تمام [[محوری قوتیں|محوری طاقتوں]] کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرے گی۔
# اتحادیوں کو یہ حق ہوگا کہ [[اناطولیہ]] کے کسی بھی مشرقی صوبہ میں کسی بھی بغاوت کو کچل سکیں۔
اس معاہدے کے بعد فوراً [[مصطفٰی کمال اتاترک|مصطفٰی کمال پاشا]] کی زیر قیادت [[ترکی کی جنگ آزادی]] شروع ہوگئی اس لیے اس کا نفاذ عارضی ثابت ہوا جبکہ سلطنت عثمانیہ کے سوا دیگر محوری طاقتوں کے ساتھ طے کیے جانے والے معاہدوں کا نفاذ تقریباً مکمل طور پر ہوا لیکن معاہدہ مدروس کی شرائط انتہائی سخت و ظالمانہ تھیں۔
 
[[زمرہ:سلطنت عثمانیہ]]