"مغربی افریقا" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م Bot: Fixing redirects
سطر 18:
* {{ٹوگو}}
 
[[موریتانیہ|ماریطانیہ]] کے علاوہ مندرجہ بالا تمام ممالک [[مغربی افریقی ریاستوں کی اقتصادی انجمن]] کے ارکان ہیں۔ اقوام متحدہ کی تعریف میں [[برطانیہ]] کے ماتحت [[بحر اوقیانوس]] کا جزیرہ [[سینٹ ہلینا]] بھی اس خطے میں شامل ہے۔
 
اس خظے کی مغربی و جنوبی سرحدیں بحر اوقیانوس سے ملتی ہیں جبکہ [[صحرائے اعظم]] شمالی سرحدوں کے ساتھ واقع ہیں۔ [[دریائے نائجر]] کو اس کا سب سے شمالی خطہ سمجھا جاتا ہے۔ مشرقی سرحدیں واضح طور پر بیان نہیں تاہم [[بینیو ٹرف]] اور چند ماہرین [[کوہ کیمرون]] سے [[جھیل چاڈ]] تک فرضی خط کو سرحد مانتے ہیں۔
سطر 26:
مغربی افریقہ کا شمالی علاقہ نیم صحرائی علاقے [[ساحل]] پر مشتمل ہے جو صحرائے اعظم اور [[بلاد سودان]] کے درمیان واقع ہے۔ جنگلات ساحلوں اور ان میدانوں کے درمیان 160 سے 240 کلومیٹر چوڑے علاقے پر محیط ہیں۔
 
اس علاقے کی تاریخ کو پانچ حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے جن میں پہلا دور قبل از تاریخ کا دور ہے جب قدیم ترین انسان یہاں آباد ہوئے اور [[زراعت]] کو فروغ حاصل ہوا اور انہوں نے شمال میں [[بحیرہ روم]] کے ساتھ واقع تہذیبوں کے ساتھ روابط کیے۔ دوسرا دور [[دور آہن]] کی سلطنتوں کا تھا جنہوں نے تجارت کو فروغ دیا اور مرکزی ریاستیں قائم ہیں۔ 8 ویں صدی میں [[سلطنت گھانا]] قائم ہوئی جس کے بعد جدید [[موریتانیہ|ماریطانیہ]] میں [[کومبی صالح]] کی حکومت بھی قائم ہوئی جس نے [[1052ء]] میں [[دولت مرابطین|مرابطین]] کے ہاتھوں شکست تک خطے کے بیشتر علاقے پر حکومت کی۔ مشہور افریقی حکمران [[منسا موسی{{ا}}]] کی [[سلطنت مالی]] بھی اسی علاقے سے تعلق رکھتی تھی۔ [[سونگھائی سلطنت]] کے عظیم بادشاہ [[اسکیائے اعظم]] کا تعلق بھی اسی خطے سے تھا۔ مسلمانوں کے عروج کے دور میں یہ علاقہ دنیا کے خوشحال علاقوں میں شمار ہوا۔ اس کے بعد 18 اور 19 ویں صدی میں یورپی نو آبادیاتی دور کا آغاز ہوا۔ چوتھا دور یہی نو آبادیاتی دور تھا جس میں [[فرانس]] اور [[برطانیہ]] نے پورے خطے پر قبضہ کر لیا۔ پانچواں اور آخری دور بعد از آزادی کا دور ہے جس میں موجودہ ممالک تخلیق ہوئے۔
19 ویں صدی کے اوائل میں بلاد سودان میں [[فولانی تحریک]] کا آزاد ہوا جس کی اہم ترین شخصیت [[فولانی سلطنت]] کے [[عثمان دان فودیو]] تھے۔
 
[[دوسری جنگ عظیم]] کے بعد مغربی افریقہ میں قومیت کی تحریکیں جڑ پکڑ گئیں اور [[1957ء]] میں گھانا اس خطے کا پہلا آزاد ملک بنا۔ [[1974ء]] تک خطے کے تمام ممالک خود مختار ہو گئے۔ بعد از آزادی اس علاقے کے کئی ممالک سیاسی عدم استحکام، [[بد عنوانی]] اور [[خانہ جنگی]] کا نشانہ بن گئے جن میں نائجیریا، سیرالیون، لائبیریا اور آئیوری کوسٹ کی خانہ جنگیاں اور گھانا اور برکینا فاسو میں فوج کا اقتدار پر قابض ہونا قابل ذکر ہیں۔ کئی ممالک اہم معدنی ذخائر کے باعث اپنی معیشت کو ترقی دینے میں ناکام رہے جن میں نائجیریا اہم ہے۔ اس خطے کا ایک اور مسئلہ [[محصولی کسرمناعی متلازمہ|ایڈز]] ہے جو آئیوری کوسٹ، لائبیریا اور نائجیریا میں بڑے پیمانے پر پھیلا ہوا ہے۔ شمالی مالی اور نائجر قحط سے متاثر ہوتے رہتے ہیں۔
 
مغربی افریقی ریاستوں کی اقتصادی انجمن [[1975ء]] میں [[معاہدہ لاگوس]] کے تحت قائم ہوئی جس کا مقصد خطے کی اقتصادیات کو بہتر بنانا ہے۔