"جمہوریہ مہاباد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م r2.7.1) (روبالہ جمع: pt:República de Mahabad
م Bot: Fixing redirects
سطر 1:
جمہوریہ مہاباد ( [[کردش|کردی]] : کوماری مھاباد ، [[فارسی]] : حمہوری مھاباد) سرکاری طور پر جمہوریہ [[کردستان]] ، 20ویں صدی کی ایک کم مدتی کرد ریاست تھی ، جو [[ترکی]] میں قائم ہوئی [[کرد]] ریاست [[جمہوریہ ارارات]] کے بعد [[ایرانی کردستان]] میں قائم ہوئی ۔ اس کا دارالحکومت شمال مغربی [[ایران]] کا شہر [[مھاباد]] تھا ۔ جمہوریہ کا قیام ایران کے اندرونی مسائل اور [[ریاستہائے متحدہ امریکہ|ریاست ہائے متحدہ امریکہ]] اور [[سوویت اتحاد|سویت اتحاد]] کے درمیان ایک تنازع کے باعث ہوا جو [[سرد جنگ]] کی وجہ بنا ۔
 
 
سطر 11:
 
 
[[سویت]] اور [[برطانیہ|برطانوی]] فوجوں نے اگست 1941ء کے آخر میں [[ایران]] پر قبضہ کیا ، سویتوں کے پاس شمالی علاقے کا کنٹرول تھا ۔ سویت ، کرد انتظامیہ کے ساتھ تعاون میں تھے ۔ انہوں نے ناہی مھاباد کے نزدیک گیریژن کو برقرار رکھا اور ناہی کوئی اختیارات اور اثر رسوخ والا سول ایجینٹ مقرر کیا ۔ انہوں نے قاضی انتظامیہ کی عملی حوصلہ افزائی کی ، جیسے کہ انہوں نے موٹر ٹرانسپورٹ مہیا کی ، ایرانی فوج کو باہر رکھا اور مالی مدد کے لئے ساری کی ساری تمباکو کی فصل خرید لی ۔ دوسری طرف سویتوں نے کرد انتظامیہ کے ڈیموکریٹک جمہوریہ (ایرانی ) آذربائیجان میں شمولیت سے انکار کا بہت برا منایا ۔
 
انہوں نے علیحدہ آزاد کرد جمہوریہ کے اعلان کی بھی مخالفت کی ۔
سطر 39:
 
26 مارچ 1946ء میں [[ریاستہائے متحدہ امریکہ|امریکہ]] اور مغربی طاقتوں کے دباؤ کی وجہ سے [[سوویت اتحاد|سویت اتحاد]] نے ایرانی حکومت سے وعدہ کیا کہ وہ شمال مغربی [[ایران]] سے نکل جائے گا ۔ جون میں ایران نے ایرانی آذربائیجان پر اپنا کنٹرول بحال کر لیا ۔ اس اقدام نے جمہوریہ مھاباد کو تنہا کر دیا ، جو اس کو حاتمے کی طرف لے گیا ۔
 
اس موڑ پر قاضی محمد کی حمایت میں ، خاص طور پر کرد قبیلوں کے درمیان جنہوں نے شروع میں اس کی حمایت کی تھی ، کمی آ گئی ۔ ان کی فصلیں اور اشیائے ضروریہ کم ہو گئیں ، اور اس تنہائی کی وجہ سے ان کی زندگی مشکل ہو گئی ۔ سویت اتحاد کی طرف سے اقتصادی امداد اور فوجی اعانت بند ہوگئی ، قبائلیوں کو قاضی محمد کی حمایت کرنے کی کوئی وجہ نظر نا آتی تھی ۔ بہت سے قبیلوں نے علاقہ چھوڑنا شروع کر دیا ۔