"نظام الملک طوسی" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م r2.7.3) (روبالہ ترمیم: bn:নিযামুল আল-মুলক |
م Bot: Fixing redirects |
||
سطر 1:
جس طرح [[ہارون الرشید]] کا دور [[برامکہ]] کے تذکرے کے بغیر نامکمل ہے اسی طرح [[
سلجوقی سلطان [[الپ ارسلان]] نے نظام الملک کی صلاحیتوں کا اندازہ لگاتے ہوئے وزارت کا منصب اس کے سپرد کردیا۔ اس نے الپ ارسلان کے عہد میں ایسے جوہر دکھائے کہ تہذیب و تمدن اور علوم و فنون کی ہزاروں شمعیں روشن ہوگئیں۔ اس نے ملک کو گوشے گوشے میں مدارس کا جال بچھا دیا اور سب سے بڑا اور اہم مدرسہ [[بغداد]] کا [[مدرسہ نظامیہ]] تھا جس کی تعمیر پر بے پناہ روپیہ صرف کیا گیا۔ اس کے علمی و ادبی کارناموں کی طویل فہرست کے ساتھ مذہبی اور دینی خدمات بھی بے شمار ہیں اور رفاہ عامہ کے کارنامے تاریخ پر انمٹ نقوش ثبت کرتے ہیں۔ اس کی تحریر کردہ کتاب "سیاست نامہ" کو انتہائی شہرت حاصل ہوئی اور اس سے آج بھی استفادہ کیا جاتا ہے۔ اس کتاب کا ترجمہ [[یورپ]] کی مختلف زبانوں میں ہوچکا ہے۔
|