"مملکت یونانی ہند" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م Bot: Fixing redirects
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 38:
 
==پس منظر==
{{نامکمل قطعہ}}
==ابتدائی تاریخ==
مملکت يونانی ہند میں يونانیوں نے ہندوستانی خصوصیات و رسومات اپنا لیے اور یہ علاقے حقیقی معنوں میں منفرد سیاسی اور یونانی و ہندوستانی ثقافت کا ایک مرکب بنے، کم از کم حکمران اشرافیہ کے لئے تو ایسا ہی تھا-
 
190 سے 165 قبل از مسیح کے درمیان مملکت يونانی ہند کئی ریاستوں میں بٹے ہوئے تھے اور آپس میں لڑنے کے علاوہ [[سلطنت یونانی باختر]] سے بھی جنگ لڑتے رہے- شروع میں یہ [[قدیم مشرقی پنجاب]] تک حکومت کرتے اور ان کی مغربی سرحد ہندوستان کی [[شنگا سلطنت]] سے جا ملی-
{{نامکمل قطعہ}}
 
==عروج==
[[سلطنت یونانی باختر]] کے ایک باغی سپہ سالار [[اوکراتید میغاس]] نے [[آنٹیماکھا یکم]]، [[دیمتریوس دوئم]] و [[آنٹیماکھا دوئم]] کو باری باری شکست دینے کے بعد سلطنت پر قابض ہوا- 165 قبل از مسیح میں [[اوکراتید میغاس]] نے مملکت يونانی ہند پر حملہ کیا اور سلطنت کے بیشتر اکثر حصے پر قبضہ کر لیا- مگر اس کی بدقسمتی تھی کہ اس نے آل اوتیدم سے جھگڑا منہ موڑ لیا، جس کا سب سے مشہور و معروف بادشاہ [[ملند اعظم]] نے [[اوکراتید میغاس]] کو 155 قبل از مسیح میں واپس [[سلطنت یونانی باختر]] میں دھکیل دیا اور اگلے 25 سالوں تک آل اوتیدم بغیر کسی دشواری کے مملکت يونانی ہند پر حکمرانی کرتے رہے- اس دوران [[ملند اعظم]] نے [[پاٹلپتر]] یعنی موجودہ [[پٹنہ]] تک شمالی ہندوستان کو فتح کر لیا مگر بعد میں خود خانہ جنگی میں مارا گیا-
 
{{نامکمل قطعہ}}
 
==زوال==
سطر 59:
'''مملکت يونانی ہند''' کے آخری سالوں کی تاریخ دوبارہ خانہ جنگوں کی صورت میں لکھی گئی اور جلد ہی مشرقی علاقے دوبارہ [[ساکا]] جنگجو لے گئے- آخری حکمران مملکت يونانی ہند [[استراتو دوئم اور استراتو تریہم]] نے [[ساکا]] جنگجوؤں کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے اور انکے سردار [[راجوولا]] نے انہیں مار دیا اور اس طرح '''مملکت يونانی ہند''' کا خاتمہ ہوا اور [[سلطنت ساکائے ہند]] کی شروعات ہوئی-
 
{{نامکمل}}
 
==حکمرانوں کی فہرست==