"صدر ایوان بالا پاکستان" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م Bot: Fixing redirects |
م Robot: Cosmetic changes |
||
سطر 4:
ایوان بالا کے پہلے چیئرمین جسٹس [[خان حبیب اللہ خان]] تھے۔
== تاریخ ==
[[1970ء]] کی عبوری [[قانون ساز اسمبلی]] نے [[1973ء]] کا آئین تشکیل دیا جو کہ 12 اپریل [[1973ء]] کو منظور کیا گیا اور 14 اگست [[1973ء]] کو [[پاکستان|اسلامی جمہوریہ پاکستان]] میں مکمل طور پر نافذ کر دیا گیا۔ [[1973ء]] کے آئین کی رو سے [[پاکستان]] میں [[پارلیمانی نظام حکومت]] رائج کیا گیا جو کہ دو رویہ قانون سازی کرتی ہے، یعنی [[مجلس شوریٰ پاکستان|مجلس شوریٰ]] کے کلیدی اجزاء [[ایوانِ بالا|ایوان بالا]] اور [[ایوان زیریں]] سے کسی بھی قانون کی منظور لازم ہے۔ ایوان بالا یا سینیٹ کے ارکان کی تعداد 45 متعین کی گئی تھی جو کہ [[1977ء]] میں بڑھا کر 63 اور [[1977ء]] میں 87 کر دی گئی۔ صدر [[پرویز مشرف]] کے دور حکومت میں یہ ایوان بالا کے ارکان کی تعداد بڑھا کر 100 کر دی گئی۔ یہ ترمیم [[لیگل فریم ورک آرڈر 2002ء]] کے ذریعہ کی گئی جو کہ 21 اگست [[2002ء]] کو لاگو ہوا۔
آزادی کے بعد، پاکستان کی پہلی [[دستور ساز اسمبلی]] جو کہ دسمبر [[1945ء]] میں منتخب کی گئی تھی کی ذمہ داریوں میں یہ نکتہ اہم تھا کہ کہ نو آزاد مملکت پاکستان کا [[
7 اکتوبر [[1958ء]] کو ملک میں مارشل لاء نافذ کر کے آئین کو معطل کر دیا گیا۔ فوجی حکومت نے فروری [[1960ء]] کو ایک [[
[[1970ء]] میں ملک کی پہلی منتخب ہونے والی [[قانون ساز اسمبلی]] نے [[1973ء]] کا آئین متفقہ طور پر تشکیل دیا اور یہ آئین 14 اگست [[1973ء]] کو نافذ العمل قرار پایا۔ اس آئین کی رو سے ملک میں [[پارلیمانی نظام حکومت]] رائج کیا گیا اور مجلس شوریٰ کے دو ایوان بھی تشکیل دیے گئے۔ یہ دونوں ایوان، [[ایوانِ بالا|ایوان بالا]] یا [[سینیٹ]] اور [[ایوان زیریں]] یا [[ایوانِ زیریں|قومی اسمبلی]] کہلاتے ہیں۔
== ذمہ داریاں ==
=== مجلس شوریٰ کے اجزاء میں رابطہ کاری ===
== امراء ایوان بالا کی فہرست ==
<onlyinclude>
سطر 129:
[[زمرہ:مکلمین مجالس قانون ساز]]
[[زمرہ:ایوان بالا پاکستان]]
[[en:Chairman of the Senate of Pakistan]]
|