"زید بن حارثہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م املا کی درستگی
م Bot: Fixing redirects
سطر 1:
سیدنا زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ وہ واحد [[صحابی]] ہیں جن کا نام [[قرآن|قرآن مجید]] میں آیا ہے۔ آپ کو بچپن میں اغوا کر کے غلام بنا لیا گیا تھا۔ کئی ہاتھوں سے بکتے ہوئے آپ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم|حضور {{درود}}]] کی خدمت میں پہنچے۔ اس دوران آپ کے والد کو بھی آپ کی خبر پہنچ گئی۔ انہوں نے حضور صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کو منہ مانگی رقم کی آفر کر دی۔ آپ نے فرمایا، "اگر زید تمہارے ساتھ جانا چاہے تو میں کوئی رقم نہ لوں گا۔" زید نے اپنے والدین کی بجائے حضور صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کے ساتھ رہنے کو ترجیح دی۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ کا برتاؤ اپنے ملازموں کے ساتھ بھی کیسا ہوتا ہوگا۔ اس موقع پر حضور صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے زید رضی اللہ عنہ کو اپنا منہ بولا بیٹا بنا لیا۔
 
 
== زید اور حضرت زینب ==
جب حضور صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے [[نبوت]] کا اعلان فرمایا تو سیدنا [[عبداللہ ابن ابی قحافہ|ابوبکر]]، [[علی (ضد ابہام)|علی]] اور [[حضرت خدیجہ|خدیجہ]] رضی اللہ عنہم کے بعد آپ چوتھے شخص تھے جو ایمان لائے۔ طائف کے سفر میں زید حضور صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کے ساتھ تھے۔ جب وہاں کے اوباشوں نے آپ پر سنگ باری کی تو زید نے یہ پتھر اپنے جسم پر روکے۔ حضور صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے آپ کی شادی اپنی پھوپھی زاد بہن [[زینب بنت جحش |زینب {{رض مو}}]] سے کر دی تھی۔ ان میں نباہ نہ ہو سکا اور طلاق ہو گئی۔ دور جاہلیت کی یہ رسم تھی کہ منہ بولے بیٹوں کا معاملہ سگی اولاد کی طرح کیا جاتا اور ان کی طلاق یافتہ بیویوں سے نکاح حرام سمجھا جاتا۔ اس رسم کے بہت سے سنگین معاشرتی نتائج نکل رہے تھے۔ اللہ تعالٰیٰ نے حضور صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کو حکم دیا کہ آپ حضرت زینب رضی اللہ عنہا سے شادی کر لیں تاکہ اس رسم کا خاتمہ ہو۔ اسی تناظر میں سیدنا زید رضی اللہ عنہ کا ذکر [[الاحزاب|سورۃ احزاب]] میں آیا ہے۔
 
== شہادت ==