"سرد جنگ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م روبالہ جمع {{Commonscat|Cold War}}
م Bot: Fixing redirects
سطر 1:
<div class="usermessage"><div class="plainlinks"> یہ مضمون ابھی زیر تکمیل ہے، اس بارے میں رائے، تجاویز یا اضافے کے لیے
[http://ur.wikipedia.org/w/index.php?title=%D8%AA%D8%A8%D8%A7%D8%AF%D9%84%DB%82_%D8%AE%DB%8C%D8%A7%D9%84:%D8%B3%D8%B1%D8%AF_%D8%AC%D9%86%DA%AF&action=edit تبادلۂ خیال] کا صفحہ استعمال کریں </div></div> <br />
[[ریاستہائے متحدہ امریکہ]] اور [[سوویت اتحاد|سوویت یونین]] اور ان کے متعلقہ اتحادیوں کے درمیان [[1940ء]] سے [[1990ء]] کی دہائی تک جاری رہنے والے تنازع، تناؤ اور مقابلے کو ''سرد جنگ'' کہا جاتا ہے۔ اس پورے عرصے میں یہ دو عظیم قوتیں مختلف شعبہ ہائے حیات میں ایک دوسرے کی حریف رہیں جن میں عسکری اتحاد، نظریات، نفسیات، جاسوسی، عسکری قوت، صنعت، طرزیاتی ترقی، [[خلائی دوڑ]]، دفاع پر کثير اخراجات، روایتی و [[جوہرینویاتی ہتھیاراسلحہ|جوہری ہتھیاروں]] کی دوڑ اور کئی دیگر شعبہ جات شامل ہیں۔
یہ امریکہ اور روس کے درمیان براہ راست عسکری مداخلت کی جنگ نہ تھی لیکن یہ عسکری تیاری اور دنیا بھر میں اپنی حمایت کے حصول کے لیے سیاسی جنگ کی نصف صدی تھی۔ حالانکہ امریکہ اور سوویت یونین [[دوسری جنگ عظیم]] میں [[جرمنی]] کے خلاف متحد تھے لیکن بعد از جنگ تعمیر نو کے حوالے سے ان کے نظریات بالکل جدا تھے۔ چند دہائیوں میں سرد جنگ [[یورپ]] اور دنیا کے ہر خطے میں پھیل گئی۔ امریکہ نے [[اشتراکیت|اشتراکی نظریات]] کی روک تھام کے لیے خصوصاً [[مغربی یورپ]]، [[مشرق وسطیٰ|مشرق وسطٰی]] اور [[جنوب مشرقی ایشیاء|جنوب مشرقی ایشیا]] میں کئی ممالک سے اتحاد قائم کیے۔ اس دوران کئی مرتبہ ایسے تنازعات پیدا ہوئے جو دنیا کو عالمی جنگ کے دہانے پر لے آئے جن میں [[برلن ناکہ بندی]] ([[1948ء]]-[[1949ء]])، [[جنگ کوریا]] ([[1950ء]]-[[1953ء]])، [[جنگ ویت نام|جنگ ویتنام]] ([[1959ء]]-[[1975ء]])، [[کیوبا میزائل بحران]] ([[1962ء]]) اور [[سوویت افغان جنگ]] ([[1979ء]]-[[1989ء]]) قابل ذکر ہیں۔ ان کے علاوہ ایسے ادوار بھی آئے جس میں دونوں ممالک کے درمیان تناؤ میں کمی واقع ہوئی۔
1980ء کی دہائی کے اواخر میں سرد جنگ اس وقت اختتام پذیر ہونے لگی جب سوویت رہنما [[میخائل گورباچوف]] نے امریکی صدر [[رونالڈ ریگن]] سے متعدد ملاقاتیں کیں اور ساتھ ساتھ اپنے ملک میں اصلاحاتی منصوبہ جات کا اعلان کیا۔ اس دوران روس [[مشرقی یورپ]] میں اپنی قوت کھوتا رہا اور بالآخر 1991ء میں ٹکڑے ٹکڑے ہوگیا۔