"شمالی افریقا" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م r2.7.1) (روبالہ ترمیم: diq:Afrikaya Zımey
م Bot: Fixing redirects
سطر 1:
[[تصویر:LocationNorthernAfrica.png|left|thumb|350px|اقوام متحدہ اور جغرافیائی تعریف کے مطابق شمالی افریقہ کا نقشہ]]
 
'''شمالی افریقہ''' (northern africa) یا (north africa) [[بحیرہ روم]] اور [[صحرائے اعظم]] کے درمیان گھرا ہوا براعظم [[افریقہ]] کا شمالی علاقہ قدیم ترین تاریخ کا حامل ہے۔ 6 ہزار سال قبل یہاں [[دریائے نیل]] کے پہلو میں عظیم انسانی تہذیبوں نے جنم لیا۔ بعد ازاں [[رومی سلطنت|رومی]]، [[عرب]] اور [[ترک]] اس علاقے میں اپنی اپنی ثقافت لائے۔ 19 ویں صدی میں [[ہسپانیہ|اسپین]]، [[فرانس]] اور [[برطانیہ]] نے خطے میں نوآبادیات قائم کر لیں لیکن اب تمام خطہ آزاد ہے۔ [[اقوام متحدہ]] کی تعریف کے مطابق مندرجہ ذیل ممالک شمالی افریقہ کا حصہ ہیں:
<table><tr><td valign=top>
* {{الجزائر}}
سطر 12:
</tr></td></table>
 
جغرافیائی طور پر کبھی کبھار [[موریتانیہ|ماریطانیہ]]، [[مالی]]، [[نائجر]]، [[چاڈ]]، [[ایتھوپیا]]، [[اریتریا|ایریٹریا]] اور [[جبوتی]] کو بھی اس خطے میں شامل سمجھا جاتا ہے۔ شمالی افریقہ کو عام طور پر [[مشرق وسط{{ا}}ی]] کے ممالک میں شامل کیا جاتا ہے کیونکہ اس کے ممالک جنوب مغربی ایشیا کے ممالک سے زیادہ قریبی مذہبی و ثقافتی تعلق رکھتے ہیں جبکہ صحرائے اعظم کے پار کے ممالک سے ان کے روابط کم ہی رہے۔
 
مسلمانوں نے 7 ویں صدی عیسوی میں یہ علاقہ فتح کیا ۔ [[المغرب]] اور [[صحرائے اعظم]] کے افراد [[بربر]] اور [[عربی زبان|عربی]] زبانیں بولتے ہیں اور تقریبا{{دوزبر}} پوری آبادی [[مسلمان|مسلمانوں]] پر مشتمل ہے۔ مصر قدیم تہذیبوں کی سرزمین ہے اور قبل از اسلام اور بعد از اسلام کی عظیم سلطنتوں کا مسکن رہی ہے۔
 
ان میں بربروں کی عظیم [[دولت موحدین|سلطنت موحدین]] قابل ذکر ہے جو 11 ویں صدی میں ایک مذہبی اصلاحی تحریک کے طور پر ابھری اور جلد ہی شمالی افریقہ کے مغربی علاقوں سے نکل کر اسپین تک پھیل گئی۔ اس عظیم تحریک کا ہی نتیجہ ہے کہ اسلام کے اثرات آج بھی ان ممالک پر بدستور گہرے ہیں۔ [[قرون وسط{{ا}}ی]] میں تقریب{{دوزبر}} پورا علاقہ [[سلطنت عثمانیہ]] کے زیر نگین آگیا البتہ [[مراکش]] تک عثمانیوں کے قدم نہ پہنچ سکے۔ 19 ویں صدی میں سلطنت عثمانیہ کی گرفت کمزور پڑتے ہی فرانس، برطانیہ، اسپین اور اٹلی شکاریوں کی طرح ان ممالک پر جھپٹ پڑے اور ان کے وسائل کو نہ صرف بے دردی سے لوٹا بلکہ ان کی اسلامی شناخت کو بھی مسخ کرنے کی کوشش کی جس کا اثر یہ ہوا کہ اس وقت سے اب تک یہاں اسلام پسندوں اور جدت پسندوں کے درمیان کشمکش جاری ہے۔ [[1950ء]]، [[1960ء]] اور [[1970ء]] کی دہائی میں تمام ممالک نے آزادی حاصل کرلی۔
 
شمالی افریقہ کے 90 فیصد رقبے پر دنیا کا سب سے بڑا صحرا صحرائے اعظم ہے جبکہ مغرب کی جانب [[کوہ اطلس]] پھیلا ہوا ہے۔