"صدر اعظم" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م r2.7.1) (روبالہ جمع: ko:그랜드 비지어
م Bot: Fixing redirects
سطر 1:
[[تصویر:Jean-Baptiste van Mour 004.jpg|thumb|صدراعظم ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے]]
صدر اعظم [[سلطنت عثمانیہ]] کے دور میں سلطان کے وزراء میں سب سے اہم عہدہ تھا۔ صدر اعظم کو بے پناہ اختیارات حاصل تھے اور [[سلیمان اعظم|سلیمان قانونی]] کے دور سے [[محمود دوم|محمود ثانی]] کے دور تک، جب سلطان نے دربار میں آنا اور اہم اجلاسوں میں شرکت کرنا چھوڑ دیا تھا، اجلاس کی قیادت صدر اعظم ہی کیا کرتے تھے۔ دیگر وزراء کے مقابلے میں صدر اعظم کو زیادہ اہمیت اس لیے بھی حاصل تھی کیونکہ سلطان کی مہر اسی کے پاس ہوا کرتی تھی اور وزراء کا اجلاس بھی یہی طلب کیا کرتا تھا جو [[توپ قاپی محل]] میں ہوا کرتا تھا۔ اس کے دفاتر [[باب عالی]] میں واقع ہوتے تھے۔
صدراعظم کے علاوہ انہیں وزیر اعظم، صدر عالی، وکیل مطلق، صاحب دولت، سردار اکرم، سردار اعظم اور ذات آصفی بھی کہا جاتا تھا۔
سلطنت عثمانیہ کے مشہور صدر اعظموں میں [[صوق و للی|محمد صوقوللی]]، [[قرہ مصطفی پاشا]] اور [[محمد کوپریلی]] شامل ہیں۔
[[1656ء]] سے [[1703ء]] تک جب کمزور سلطان خلافت عثمانیہ کے تخت پر بیٹھے اس زمانے میں [[کوپریلی خاندان]] نے امور سلطنت کو سنبھالا۔ سلطنت عثمانیہ کے لیے کوپریلی خاندان کی خدمات کا تقابل ہم [[خلافت عباسیہ]] کے لیے خاندان [[برامکہ]] کی خدمات سے کر سکتے ہیں۔
19 ویں صدی میں [[دور تنظیمات]] کے بعد صدر اعظم کا کردار مقابل مغربی بادشاہتوں کے وزیراعظموں کی طرح تھا۔
آخری عہد میں [[طلعت پاشا]]، [[اسماعیل انور پاشا]] اور [[احمد جمال پاشا]] نے عالمی شہرت سمیٹی۔ یہ تینوں [[تین پاشا]] (انگریزی: Three Pashas، [[ترکیترک زبان|ترک]]:اُچ پاشالر ، Üç Paşalar) کہلاتے تھے۔
 
[[زمرہ:سلطنت عثمانیہ]]