"ڈی این اے" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 9:
گویا اردو میں DNA کا مکمل نام فقید آکسیجن رائبو مرکزی ترشہ ہے۔ یہاں ڈی آکسی رائبو سے مراد ایک آکسیجن [[جوہر]] کم رکھنے والا رائبوز ہے جبکہ نیوکلک سے مراد خلیہ کا مرکزہ ہے اور ایسڈ ترشہ کو کہتے ہیں گویا اردو میں DNA کی وضاحت یوں کی جاسکتی ہے کہ  — ایک آکسیجن جوہر کم رکھنے والا مرکزی ترشہ  — رائبوز کا لفظ دراصل گوند عربی (gum arabic) سے حاصل ہونے والی ایک شکر عریبینوز (arabinose) سے ماخوذ ہے ، گوند عربی جنوبی صحرائے اعظم (sub-sahara) میں پاۓ جانے والے پودے اکیشیا (acacia) سے حاصل ہوتا ہے ۔
== ڈی این اے ہے کیا؟ ==
جسطرح کمپیوٹر (شمارندہ) کے براؤزر پر نظر آنے والے صفحہ کے پیچھے [[وراۓمتن زبان تدوین|HTML]] کے رموز (واحد: [[رمز]]) / Codes کارفرما ہوتے ہیں اسی طرح زمین پر چلتی پھرتیپھر''ترچھا متن''تی زندگی کے پیچھے DNA کے رموز ہوتے ہیں ۔ یعنی کسی جاندار کی ظاہری شکل و صورت اور رویہ ([[طرز ظاہری|طرزظاہری]] / phenotype) دراصل اسکے خلیات میں موجود ڈی این اے کے اندر پوشیدہ [[وراثی رموز|وراثی رمز]] (جینیٹک کوڈ) سے بنتا ہے ، ڈی این اے میں لکھا گیا پوری زندگی کا یہ افسانہ [[طرز وراثی]] / genotype کہلاتا ہے ۔ طرزظاہری اور طرزوراثی کے فرق کی وضاحت ایسی ہے کہ جیسے ایک ٹی وی کی اسکرین پر نظر آنے والا ڈرامہ ہو جو مکمل طور پر اپنے لیۓ لکھے گۓ اسکرپٹ پر چلتا ہے ، گویا ڈرامہ خود طرزظاہری کی مثال ہو اور اسکے لیۓ لکھا گیا اسکرپٹ طرزوراثی کی ۔
=== وراثــہ (جین) اور ڈی این اے ===
جین ([[وراثہ]] ج: وراثات) کو موروثی اکائی کہا جاتا ہے جو کہ والدیں کا کوئی [[خاصہ]] (trait) یا کئ خاصات مثلا آنکھ کا رنگ، جسم کا قد وغیرہ اولاد کو منتقل کرتی ہے۔ یہ موروثی اکائیاں یا وراثات (جینز) ڈی این اے کے طویل سالمے پر ایک قطار کی صورت میں موجود ہوتی ہیں ۔ اسکی مثال کچھ یوں دی جاسکتی ہے کہ جیسے دھاگے کے بہت سے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں کو گرہ باندھ کر ایک کردیا جاۓ تو اسطرح بننے والے بڑے دھاگے کو ڈی این اے اور گرہ سے بندھے ہوۓ چھوٹے ٹکڑوں کو جین (وراثہ) کہا جاسکتا ہے ۔ <br />
سطر 20:
# تَرميزی (encoding) یہ اپنے نیوکلیوٹائڈ کی ترتیب کے زریعے آراین اے کی نقل (کاپی) بناتا ہے
# توقف (stop) یہ اپنے نیوکلیوٹائڈ کی ترتیب کے زریعے آراین اے کی نقل کا عمل ختم کرتا ہے
 
== ڈی این اے کہاں ہوتا ہے ؟ ==
ڈی این اے تمام جاندار [[خلیہ|خلیات]] کے مرکزوں اور ڈی این اے [[حُمہ|وائرس]] میں پایا جانے والا ایک سالمہءکبیر (macromolecule) ہے جو کاربن ، آکسیجن ، ہائڈروجن ، نائٹروجن اور فاسفورس جیسے کیمیائی عناصر (واحد: [[کیمیائی عنصر|عنصر]]) / Elements سے بنتا ہے ۔ خلیات کی بات کی جاۓ تو ایسے خلیات جن میں ایک ترقی یافتہ مرکزہ پایاجاتا ہے یعنی [[حقیقی المرکز]] (eukaryotic) خلیات میں تو یہ [[نویہ (خلیہ)|مرکزے]] کے [[لونجسیمہ|لونی جسیمات]] (کروموزومز) میں پایا جاتا ہے لیکن ان خلیات میں جو کہ ایک ترقی یافتہ مرکزہ نہیں رکھتے — [[بدائی المرکز|بِدائِی المرکز]] (prokaryotic) &nbsp;— ڈی این اے ایک واحد دائری سالمہ کی صورت میں ہوتا ہے۔ <br /><br />تمام حقیقی المرکز خلیات کے مرکزے میں کروموزمز (لونی جسیمات) ہوتے ہیں جو کہ ڈی این اے کے طولی سالمے [[ہسٹون|(اور مطلقہ پروٹینز)]] سے ملکر بنتے ہیں ۔ لونی جسیمات کی تعداد ہر نوع (اسپیشیز) میں مخصوص ہوتی ہے مثلاً انسان کے طبیعی (نارمل) خلیہ میں 46 لونی جسیمات پاۓ جاتے ہیں۔ <br /><br /> بدائی المرکز خلیات (مثلاً بیکٹیریا) جن میں کوئی حقیقی مرکزہ نہیں ہوتا ، ڈی این اے کا سالمہ ایک کثیف جسم کی صورت بناتا ہے جسکو لونیہ جسم (chromatinic body) کہا جاتا ہے۔