"جنگ عین جالوت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 52:
 
==طبل جنگ==
 
[[تصویر:Campaign of the Battle of Ain Jalut 1260.svg|thumbnail|جنگ عین جالوت کا نقشہ]]
 
حضور اکرم {{درود}} کی اس تنبیہہ کی مدنظر رکھتے ہوئے کہ "جو لوگ اپنی زمین کے وسط میں حملہ اور کا مقابلہ کریں گے وہ بے عزت ہوں گے" قطز نے اپنی افواج کو حکم دیا کہ آگے بڑھ کر حملہ اور دشمن کا مقابلہ کریں۔ اس نے اپنا ایک ہراول دستہ بھی [[بیبرس]] کی قیادت میں [[غزہ]]، [[فلسطین]] کی طرف روانہ کیا جس نے تاتاریوں کی کچھ افواج کو وہاں مصروف کردیا اور شکست سے دوچار کیا۔ قطز کی مرکزی افواج اسی کی قیادت میں فلسطین کے ساحل کی طرف بڑھیں جہاں صلیبیوں کا مضبوط گڑھ واقع تھا۔ یہاں قطز نے صلیبیوں کو خبردار کیا کہ اگر وہ غیرجانبدار نہ رہے تو وہ منگولوں سے دو دو ہاتھ کرنے سے پہلے وہ صلیبیوں کو پیس کر رکھ سکتا ہے ۔ اس وقت منگولوں نے صلیبیوں سے اتحاد کرنا چاہا لیکن صلیبی قطز کی دھمکی اور مسلمانوں کی طاقت دیکھتے ہوئے غیر جانبدار رہنے پر مجبور ہوگئے۔ اس وقت وہ تعداد میں اور طاقت میں بھی بہت کمزور تھے ۔
سطر 70 ⟵ 72:
قطز نے ان مسلمان سرداروں کو جنہوں نے منگولوں کے خلاف جنگ میں مدد کی تھی نوازنا شروع کیا۔ اس نے کچھ ایوبی سرداروں کو ان کی سرزمین واپس کی اور اپنی حکومت میں انھیں قابل عزت وزرا کے طور پر شامل کیا۔
 
البتہ قطز کا اقتدار برقرار نہ رہ سکا۔ رکن الدین بیبرس نے اس شاندار فتح میں اپنی خدمات کے پیش نظر مطالبہ کیا کہ حلب اور اردگرد کے علاقے کی کمان اس کے حوالے کی جائے لیکن قطز نے انکار کر دیا۔ قاہرہ میں واپسی سے چند روز قبل قطز پراسرار انداز میں قتل ہو گیا، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ بیبرس نے خود یا پھر اس کے اشارے پر قتل کیا گیا۔ یوں اس شاندار فتح کے باوجود قطز فاتحانہ انداز میں واپس دارالحکومت نہ پہنچا اور یہ شرف بیبرس کو ملا جو ملک الظاہر رکن الدین بیبرس کے نام سے تختِ قاہرہ پر متمکن ہوا <ref name="test">[http://www.abushamil.com/battle-of-ain-jalut/ جنگ عین جالوت، تاریخ ساز معرکہ]، ابوشامل کے بلاگ سے</ref>
 
==حوالہ جات==
<references />
 
== بیرونی روابط ==