"لارڈ ولیم بنٹنک" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م روبالہ: منتقلی 12 بین الویکی روابط، اب ویکی ڈیٹا میں d:q138559 پر موجود ہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 6:
وفات: 1839ء
 
[[ہندوستان]] کا نواں گورنر جنرل ’’1828ء تا 1835ء‘‘ پہلی مرتبہ 1803ء میں [[چنائے|مدراس]] کا گورنر بن کر آیا۔ ویلور کی بغاوت کے بعد واپس چلا گیا۔ 1828ء میں گورنر جنرل بنا کر بھیجا گیا۔ 1831ءمیں [[مہاراجہ رنجیت سنگھ|رنجیت سنگھ]] سے روپڑ کے مقام پر مل کر سکھوں اور انگریزوں کے تعلقات کو استوار کیا۔ اس کے بعد امیران [[سندھ]] کے ساتھ معاہدہ کیا جس کی رو سے انگریزوں کو سندھ کے دریاؤں اور سڑکوں کو تجارت کی غرض سے استعمال کرنے کی اجازت مل گئی۔ 1831ء میں میور کے راجا کرشن کو پینشن دے کر ریاست کا نظم و نسق انگریزی حکومت کے ہاتھ دے دیا۔ جنٹیا آسام کا علاقہ مارچ 1834ء میں لے لیا گیا۔ 7 مئی 1834ء کو کورگ کا علاقہ ھی انگریزی حکومت میں شامل کر لیا گیا۔<br />
اس نے ملک میں بعض مفید اصلاحات جاری کیں۔ 1829ء میں [[ستی]] کو خلاف قانون قرار دیا۔ اس زمانے میں بنارس [[گجرات]] میں لڑکی کی پیدائش پر اسے قتل کر دینے کا رواج تھا اور راجپوت، جٹ، جھاریجہ اور میواٹی عموماً ایسا کرتے تھے۔ [[بنگال]] کے کچھ علاقوں میں بچوں کی بلی ( قربانی ) دی جاتی تھی اور اس مقصد کے لیئے دشمن قبیلے کے بچے اغوا کر لیئے جاتے تھے۔ لارڈ ولیم بنٹنک نے قانون بنا کر ان برایئوں کو ختم کر دیا۔[http://www.indianetzone.com/23/william_bentinck.htm]<br />
ٹھگوں کے انسداد کے لیے سرولیم سیلمین کو مقرر کیا۔ 1831ء سے 1837ء تک ہزاروں [[ٹھگ]] گرفتار کر لیے گئے۔ اور ملک کو اس لعنت سے نجات حاصل ہوئی۔ شمال مغربی صوبحات میں بندوبست دوامی کی جگہ پر تیس سالہ بندوبست جاری کیا۔افیونکیا۔[[افیون]] پر ٹیکس عائد کیا۔ ہندوستانیوں پر ہر قسم کی ملازمت کے دروازے کھول دیے۔ [[فارسی]] کی جگہ [[اردو]] عدالتی زبان قرار دی گئی۔ لارڈ کارنوالس نے جو عدلیہ کا نظام قائم کیا تھا۔ بنٹنگبنٹنک نے اس میں بعض ترامیم کرکے عدلیہ کی کاروائی کو زیادہ مؤثر بنایا۔
 
[[زمرہ:شخصیات]]