"محمد رفیع" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 16:
| years_active = 1944–1980
}}
 
 
 
سطر 72 ⟵ 71:
[[زمرہ:ہندوستانی شخصیات]]
 
اُن کے انتقال سے جہان موسیقی کا وہ آفتاب غروب ہو گیا، جس کا شاندار کیریئر 1940ء کے لگ بھگ شروع ہوا تھا اور جو چالیس سال تک موسیقی کے آسمان پر جگمگاتا رہا۔ اس سال اس آفتاب کو غروب ہوئے تینتیس برس ہو رہے ہیں لیکن اپنے چار عشروں پر پھیلے ہوئے کیریئر کے دوران محمد رفیع نے جو ہزارہا گیت گائے، وہ موسیقی کے آسمان پر دمکتے ایسے ستارے ہیں کہ جن کی روشنی رہتی دنیا تک شائقین موسیقی کے دلوں کو جگمگاتی رہے گی۔گی۔محمد رفیع کے مختلف زبانوں میں گائے گئے گیتوں کی تعداد کا اندازہ پچیس اور چونتیس ہزار کے درمیان لگایا جاتا ہے۔ وہ چوبیس دسمبر 1924ء کو امرتسر کے قریب کوٹلہ سلطان سنگھ میں ایک متوسط مسلمان گھرانے میں پیدا ہوئے۔ اُن کے والد حاجی علی محمد اہلِ خانہ کے ساتھ 1935ء میں لاہور منتقل ہو گئے۔محمد رفیع اپنے گاؤں کی گلیوں میں پھرنے والے ایک فقیر کی نقل کرتے ہوئے گایا کرتے تھے۔ اُن کے بڑے بھائی جناب حمید صاحب کو اپنے چھوٹے بھائی کے اندر چھپی فنکارانہ صلاحیتوں کا جلد ہی اندازہ ہو گیا اور پھر انہوں نے اپنی پوری توجہ محمد رفیع کو دنیائے موسیقی میں وہ مقا م دلوانے میں صرف کر دی، جس کے وہ بجا طور پر مستحق بھی تھے۔ سات سال کی عمر سے ہی محمد رفیع نے اپنے دور کے بڑے فنکاروں استاد بڑے غلام علی خاں اور استاد وحید خان سے کلاسیکی موسیقی کی تعلیم حاصل کرنا شروع کر دی تھی۔