"قبرص" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 67:
 
1489ء میں [[جمہوریہ وینس]] نے جزیرے کا کنٹرول سنبھال لیا جبکہ 1571ء میں لالہ مصطفی کی زیر قیادت [[سلطنت عثمانیہ|عثمانی]] فوج نے جزيرہ فتح کرلیا۔
 
== جغرافیہ ==
[[ملف:Cy-map.png|تصغیر|جغرافیہ قبرص]]
[[قبرص]] [[بحیرہ روم]] کا [[ساردینیا]] اور [[صقلیہ]] کے بعد تیسرا سب سے بڑا (بلحاظ علاقہ اور آبادی) جزیرہ ہے۔
 
یہ 240 کلومیٹر (149 میل) طویل اور وسیع ترین مقام پر 100 کلومیٹر (62 میل) چوڑا ہے۔ [[ترکی]] اس کے [[شمال]] میں 75 کلومیٹر (47 میل) کے فاصلے پر ہے۔ دیگر ہمسایہ ممالک [[مشرق]] میں [[شام]] اور [[لبنان]] ہیں (بالترتیب 105 کلومیٹر (65 میل) اور 108 کلومیٹر (67 میل))، [[اسرائیل]] جنوب مشرقی میں 200 کلومیٹر (124 میل)، [[مصر]] [[جنوب]] میں 380 کلومیٹر (236 میل)، [[جزیرہ روڈز]] 400 کلومیٹر (249 میل)، اور [[یونان]] سے 800 کلومیٹر (497 میل) کے فاصلے پر واقع ہیں۔
 
جغرافیائی سیاسی چور پر جزیرے کو چار اہم حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے، [[جمہوریہ قبرص]] جزیرے کے دو تہائی جنوبی حصہ (59.74٪) پر واقع ہے۔ [[ترک جمہوریہ شمالی قبرص]] شمالی تہائی حصہ (34.85٪) پر واقع ہے۔ اور [[اقوام متحدہ]] کے زیر گرین لائن جزیرے کو دو الگ حصوں میں تقسیم کرتا ہے اور ایک بفر زون بناتا ہے جو کہ جزیرے کے کل رقبہ کا 2،67٪ کا احاطہ کرتا ہے۔ آخر میں برطانوی حاکمیت کے تحت دو فوجی اڈے جزیرے پر واقع ہیں: [[ایکروتیری و دیکیلیا]] باقی 2،74٪ پر واقع ہیں۔
 
==قبرص کے بڑے شہر==