"قیوم نظر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
قیوم نظر کا اصل نام اصل نام عبدالقیوم ہے۔ہے ،٧، وہ ٧ مارچ ١٩١٤ کو لاھورلاہور میں پیدا ھوئے۔ اردو اور پنجابی کے ممتاز اردو شاعر کے علاوہ تنقید نگار، ڈرامہ نویس اور مترجم تھے ۔ وہ اردو کے ان لکھنے والوں میں شامل ہیں جنھوں نےحلقہ ارباب ذوق کی بنیاد رکھنے میں اھم حصہ لیا جن میں میرا جی، ن۔ م راشد ،حفیظ ھوشیار پوری،سید نصیر احمد جامعی، انجم رومانی،اختر ھوشیارپوری،، حمید نظامی، میر اقبال احمد، سید امجد حسین، آفتاب احمد خان، حمید شیخ، صفدر میر، تابش صدیقی، یوسف ظفر، اور مختار صدیقی وغیرہ کے اسمائے گرامی اھم ہیں۔انہوں نے وہ حلقہ ارباب زوق کے اولیں متعمد عمومی منتخب ھوئے۔ گورنمنٹ کالج میں اردو اورپنجابی کے شعبہ جات میں درس و تدریس سے متعلق رھے اور پروفیسر کی حیثیت سے سبک دوش ھوئے۔ ۔ قیوم نظر کی شاعری میں اردو کی کلاسیکی شاعری کا گہرا اثر ھے ۔ ١٩٣٣ میں ان کی پہلی غزل چھپی تھی ۔ انھوں نے اردو غزل کو نیا مزاج عطا کیا۔ وہ میر تقی میر اور فانی بدایونی کے غزلیہ روایت سے متاثر رھے۔ سیاحت کا شوق تھا ۔ ان کی شاعری میں فطرت کے تجربات اچھوتے نوعیت کے ہیں۔انھوں نے اپنی اردو غزلوں اور نعتوں کو پنجابی میں منتقل کیا، ان کی کتابوں میں، ‘ پون جھکولے“، “قندیل‘،“ سویدا“، “واسوخت“، “زندہ ھے لاھور““اردو نثر انیسویں صدی میں“ اور “ امانت“ کے نام اھم ہیں۔ ان کا مجموعہ کلام “قلب و نظر کے سلسلے“ کے نام سے شائع ھوچکا ھے۔٢٣ بچوں کے لیے ایک کتاب “بلبل کا بچہ“ بھی لکھی۔ قیوم نظر کا انتقال جون ١٩٨٩ میں کراچی میں ھوا۔ لاھور کے تاریخی قبرستان میانی صاحب میں پیوند زمین ھوئے۔
{{توجہ}}