"کتاب صفنیاہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
نیا صفحہ: یہ کتاب صفنیاۃ نبی نے جو یہوداہ کے بادشاہ حزقیاہ کی نسل سے تھا، لکھی ہے۔ اس میں اہل یہوداہ کو مخاطب...
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
==مصنف==
یہ کتاب صفنیاۃ نبی نے جو یہوداہ کے بادشاہ حزقیاہ کی نسل سے تھا، لکھی ہے۔ اس میں اہل یہوداہ کو مخاطب کر کے آنے والے واقعہ کے بارے میں خبر دی گئی ہے۔ یہ کتاب 640 تا 609 قبل مسیح کے درمیان لکھی گئی، جس وقت یوسیاہ بادشاہ حکمرانی کرتا تھا۔اس کتاب میں صفنیاہ نے یہوداہ کو خدا کے ساری دنیا کا انصاف کرنے کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔ اس میں نہ صرف دوسری قوموں کی تباہی اور بربادی کی طرف اشارہ کیا گیا ہے بلکہ اہل یہود کو خدا کے رحم کا یقین دلایا گیا ہے اور یہ بھی کہ بلآخر یہوداہ پھر سے بحال ہو جائے گا۔<br>
یہ کتاب صفنیاۃ نبی نے جو یہوداہ کے بادشاہ حزقیاہ کی نسل سے تھا، لکھی ہے۔
==زمانہ تصنیف==
یہ کتاب 640 تا 609 قبل مسیح کے درمیان لکھی گئی، جس وقت یوسیاہ بادشاہ حکمرانی کرتا تھا۔
==کتاب کے مندرجات==
یہ کتاب صفنیاۃ نبی نے جو یہوداہ کے بادشاہ حزقیاہ کی نسل سے تھا، لکھی ہے۔ اس میں اہل یہوداہ کو مخاطب کر کے آنے والے واقعہ کے بارے میں خبر دی گئی ہے۔ یہ کتاب 640 تا 609 قبل مسیح کے درمیان لکھی گئی، جس وقت یوسیاہ بادشاہ حکمرانی کرتا تھا۔اسہے۔اس کتاب میں صفنیاہ نے یہوداہ کو خدا کے ساری دنیا کا انصاف کرنے کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔ اس میں نہ صرف دوسری قوموں کی تباہی اور بربادی کی طرف اشارہ کیا گیا ہے بلکہ اہل یہود کو خدا کے رحم کا یقین دلایا گیا ہے اور یہ بھی کہ بلآخر یہوداہ پھر سے بحال ہو جائے گا۔<br>
اس کتاب سے ہم یہ سبق سیکھتے ہیں کہ خدا جب دنیا کی قوموں کا حساب کرے گا تو اسی وقت وہ اپنے وفادار بندوں کو ہمیشہ کے لیے بحال کرے گا۔<br>
صفنیاہ کی اس کتاب کا پیغام یہ ہے کہ خدا گناہ سے سخت نفرت کرتا ہے اور ایک دن آئے گا جب وہ اپنے دشمنوں کو سزا دے کر اپنے وفادار بندوں کی نجات کا انتظام کرے گا۔
==کتاب کی تقسیم==
اس کتاب کو تین حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:
#یہوداہ کا انصاف کیا جانا (باب 1 تا باب 2 آیت 3)
#اقوام کا انصاف کیا جانا۔ (باب 2 آیت 4 تا باب 3 آیت 8)
#آئندہ کے لیے امید (باب 3 آیت 9 تا آیت20)
{{اسفار کتاب مقدس}}