"یونانی اساطیر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م ←‏اِبتداء کائنات اور دیوتاؤں کا جنم: دیوتاؤں کے جنس درست کیئے اور تصویر شامل کی۔
م ←‏اسطوری تاریخ کا جائزہ: تصویر شامل کی اور مَتن کی درُستگی بھی کی۔
سطر 7:
یونانی اساطیر وقت کے ساتھ ساتھ بتدریج تبدیل ہوتی رہی۔ اِن تبدیلیوں کا باعث یونان کی بدلتی علمی، سیاسی اور سماجی صورتِ حال ہے۔ چنانچہ، اِن تبدیلیوں کی عکاسی اِن اساطیر میں بھی نُمایاں انداز میں ملتی ہے۔
 
قدیم [[بلقان]] میں رہائش پزیر لوگ پیشے کے اعتبار سے زَرعی اور کاشتکار تھے۔ یہ عموماً قُدرتی چیزوں میں سے ہی روحانیت اخذ کیا کرتے تھے۔ اِن کے سامنے درخت اور پتھر بھی خُدا ہی کے کئی رُوپ تھے۔ اِن کے مطابق یہ قدرتی اشیا انسانوں کا رُوپ بھی اختیار کر کے انسانوں کے درمیان چہل قدمی کر سکتی تھیں۔ اِس نظریے کو جب تقویت مِلی تو اِس علاقے میں پہلی مرتبہ انسان نُما دیوتاؤں کا تصّور سامنے آیا۔ جب بلقان کی سرزمین پر شُمال سے جنگی قبیلوں نے چڑھائی کی تو مقامی مذہب کے غیر متشدد دیوتاؤں میں حملہ آوروں کے تشدد پسند دیوتاؤں کا بھی اضافہ ہوتا چلا گیا۔ اِس طرح مقامی مذہب کے مُقدس ہڑوار میں دیوتاؤں کی تعداد بڑھتی چلی گئی اور [[آرس]]، [[آخیل]] اور [[پطروقل]] کے افسانوں کو اساطیری رُتبہ حاصل ہو گیا۔
 
[[تصویر:Francesco Primaticcio 003.jpg|thumb|230px|’ہیلن کا اغوا‘۔ فرانچسکو پریماٹیچیو کی اِس تخلیق کردہ تصویر کا مضمون [[ٹرائے کی جنگ]] کے نقطہ آغاز سے وابستہ ہے۔]]
جب بلقان کی سرزمین پر شُمال سے جنگی قبیلوں نے چڑھائی کی تو مقامی مذہب کے غیر متشدد دیوتاؤں میں حملہ آوروں کے تشدد پسند دیوتاؤں کا بھی اضافہ ہوتا چلا گیا۔ اِس طرح مقامی مذہب کے مُقدس ہڑوار میں دیوتاؤں کی تعداد بڑھتی چلی گئی اور [[آرس]]، [[آخیل]] اور [[پطروقل]] کے افسانوں کو اساطیری رُتبہ حاصل ہو گیا۔
اِس خطے کے قدیم شاعروں اور مُصنفین نے رزمی داستانوں اور نظموں کے ذریعے اپنے دیوتاؤں کے متعلق کُچھ اِس طرح لکھا کہ انسانوں اور دیوتاؤں میں آپس داری کو سمجھایا جا سکے۔ ایسا کرنے کے لیئے، اِنہوں نے ”ارضی تاریخ“ کو تین مخصُوص حِصّوں میں بانٹ دیا:
 
* '''عصرِ خداوندی''' – اساطیر کا یہ حِصّہ، ابتداء کائنات اور دیوتاؤں کے جنم و زندگی کی داستانوں پر مرکوز ہے۔ اِن اساطیری داستانوں میں دیوتاؤں کے جنم کے ساتھ ساتھ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اِن دیوتاؤں نے انسانوں کو کس طرح بنایا۔ اِس حِصّے میں دیوتاؤں کی تین مخصُوص پِیڑھیوں کا بھی ذکر مِلتا ہے جن میں ابتدائی دیوتا، [[تیتان (علم الاساطیر)|تیتانی دیوتا]] اور [[بارہ اولمپوی|اولمپوی دیوتا]] شامل ہیں۔
اِس خطے کے قدیم شاعروں اور مُصنفین نے رزمی داستانوں اور نظموں کے ذریعے اپنے دیوتاؤں کے متعلق اِس طرح لکھا کہ انسانوں اور دیوتاؤں میں آپس داری کو سمجھایا جا سکے۔ ایسا کرنے کے لیئے، اِنہوں نے ”ارضی تاریخ“ کو تین مخصُوص حِصّوں میں بانٹ دیا:
* '''عصرِ بشر''' – اساطیر کا یہ حِصّہ، دیوتاؤں اور انسانوں کے میل ملاپمِلاپ کی کہانیوں پر مرکوز ہے۔ اِناِس حِصّے میں زیادہ تر اولمپوی دیوتاؤں کی ہی ذکر ملتا ہے اور یہ اِن دیوتاؤں کے انسانوں سے جنسی تعلقات اورپر اِنمرکوز کہانیوں کا مہور ہے۔ انسانوں سے جنسی مِلاپ میں پیدہ ہونے والے [[ادھدیوتا|ادھدیوتاؤں]] کا بھی ذکر اِس حِصّے میں ملتا ہے۔
 
* '''عصرِ خداوندی''' – اساطیر کا یہ حِصّہ، ابتداء کائنات اور دیوتاؤں کے جنم و زندگی کی داستانوں پر مرکوز ہے۔ اِن اساطیری داستانوں میں دیوتاؤں کے جنم کے ساتھ ساتھ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اِن دیوتاؤں نے انسانوں کو کس طرح بنایا۔
* '''عصرِ بشر''' – اساطیر کا یہ حِصّہ، دیوتاؤں اور انسانوں کے میل ملاپ کی کہانیوں پر مرکوز ہے۔ اِن میں دیوتاؤں کے انسانوں سے جنسی تعلقات اور اِن سے پیدہ ہونے والے [[ادھدیوتا|ادھدیوتاؤں]] کا بھی ذکر ملتا ہے۔
* '''عصرِ سُورما''' – اساطیر کا یہ حِصّہ، اُن انسانی کاوشوں پر مرکوز ہے جہاں دیوتاؤں نے اپنی الٰہی سرگرمیاں محدُود کر دیں اور صرف بہادر سُورما ہی انسانوں کی مدد کو پہنچ سکے۔ اِس میں [[ٹرائے کی جنگ]] جیسے قصّے شامل ہیں۔
 
سطر 21 ⟵ 20:
”اساطیر از اِبتداء کائنات“ قدیم مُصنفین کی ایک خام کوشش تھی جس میں اِنہوں نے کائنات کی ابتدا کو آسان انسانی زُبان میں سمجھانے کی کوشش کی۔ اِبتداء ارض کا عمومی طور پر تسلیم شدہ نظریہ [[ہسیود]] کے تحریری بیان ’[[تھیوگنیا]]‘ سے آتا ہے۔
 
اساطیر کے مُطابق، کائنات کی اِبتدا میں صرف سُنسان تاریکی تھی اور اِس بے وُقعتی خالی پن میں صرف [[کاوس (علم الاساطیر)|کاوس]] تھا۔ اِس تاریکی میں [[گایا]] کا جنم ہوا جو کہ ارض کی علامتی دیوی ہے۔ گایا کے ہمراہ دیگر ابتدائ دیوتا اور سماوی مخلوقات وجود میں آئے جن میں [[ایروس]] (پیار کا علامتی دیوتا)، [[اربوس]] (اندھیرے کا علامتی دیوتا) اور [[ٹارٹرس]] (اتھاہ خلیج یا گہری کھائی) شامل تھے۔ گایا نے اپنے تئیں ایروس اور اربوس کے سنگ ایک اور نر دیوتا کو تخلیق کیا؛ اِس دیوتا کا نام [[یورینس (علم الاساطیر)|یورینس]] تھا اور یہ آسمانوں کا حاکم دیوتا ہوا۔ بعد از، گایا نے یورینس سے مِلاپ کے ذریعے دیگر دیوتاؤں کو جنم دیا۔ دیوتاؤں کی اِس اگلی پیڑھی کو [[تیتان (علم الاساطیر)|تیتانی دیوتا]] کہا جاتا ہے۔
 
گایا نے اپنے تئیں ایروس اور اربوس کے سنگ ایک اور نر دیوتا کو تخلیق کیا؛ اِس دیوتا کا نام [[یورینس (علم الاساطیر)|یورینس]] تھا اور یہ آسمانوں کا حاکم دیوتا ہوا۔ بعد از، گایا نے یورینس سے مِلاپ کے ذریعے دیگر دیوتاؤں کو جنم دیا۔ دیوتاؤں کی اِس اگلی پیڑھی کو [[تیتان (علم الاساطیر)|تیتانی دیوتا]] کہا جاتا ہے۔
 
{{حوالہ جات}}