"مسجد الحسین" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 2:
'''مسجد الحسین''' (دیگر نام: مسجد سیدنا الحسین، مسجد حسین،مسجد راس الحسین) [[قاہرہ]]، [[مصر]] کی ایک قدیم [[مسجد]] ہے جو 549ھ (1154ء) میں تعمیر ہوئی۔ تحقیق کے مطابق یہ مسجد فاطمی خلفاء کے ایک قبرستان کی زمین پر تعمیر کی گئی۔<ref> ولیم، کیرولین. 2002. Islamic Monuments in Cairo: The Practical Guide. Cairo: ادارہ طباعتِ جامعہ امریکیہ القاہرہ, 193-194.</ref> یہ مسجد اپنے تبرکات کی وجہ سے مشہور ہے مثلاً حضرت [[محمد]] {{درود}} کی ڈاڑھی کے کچھ بال، ان کے کچھ کپڑے، اور ایک قدیم ترین [[قرآن]] کا مکمل مخطوطہ جس کا تعلق حضرت [[عثمان]] {{رض مذ}} کے دور سے ہے اور حضرت [[عثمان]] {{رض مذ}} کے ہاتھ کا اور حضرت [[علی]] کرم اللہ وجہہ کے ہاتھ کا لکھا ہوا ہے۔.<ref> [http://www.islamic-awareness.org/Quran/Text/Mss/hussein.html قدیم ترین قرآن کی بحالی کا کام]</ref>
اس کے علاوہ یہ مشہور ہے کہ [[امام حسین علیہ السلام]] کا سر مبارک جو اولاً [[دمشق]]، [[شام]] میں دفنایا گیا تھا، یہاں لا کر دفنایا گیا مگر زیادہ روایات یہ ہیں کہ یہ سرِ اقدس واپس [[کربلا]]، [[عراق]] لے جا کر دفنایا گیا تھا۔
 
== تاریخ ==
مسجد الحسین 549ھ (1154ء) میں حضرت [[محمد]] {{درود}} کے نواسے [[امام حسین علیہ السلام]] کے نام پر تعمیر ہوئی۔ بعد میں مسجد میں وہ جگہ شامل کر دی گئی جہاں مشہور روایات کے مطابق [[امام حیسن علیہ السلام]] کا سر مبارک دفن تھا۔ مسجد پر موجود کھدی ہوئی تحریروں کے مطابق 634ھ (1237ء) میں ایک مینار تعمیر کیا گیا اور مسجد میں ستونوں کا اضافہ کیا گیا۔ 1175ھ
(1761-62ء) میں امیر عبدالرحمٰن کتخدا نے مینار کے اوپر والے حصے اور گنبد کی تعمیر کی۔ 1279ھ (1863ء) میں خدیو اسماعیل نے مسجد کو وسیع کیا۔ کام 1290ھ (1873ء) تک جاری رہا۔ ایک نئے مینار کی تعمیر 9579ھ (1878ء) تک جاری رہی۔ مسجد میں پنتالیس ستون ہیں جو سنگِ مرمر سے بنے ہیں اور چھت کے اندرونی حصہ پر مہنگی لکڑی کا کام ہے۔ محراب کی تعمیر و تزئین 1303ھ (1886ء) میں کی گئی۔ مسجد میں زبردست خطاطی اور نقاشی دیکھی جا سکتی ہے جس میں سے کچھ کافی قدیم ہے۔ <ref> [http://archnet.org/library/sites/one-site.tcl?site_id=7422 مسجد الحسین]</ref>
 
== مسجد کے تبرکات ==