"معاونت:ویکیپیڈیا میں تلاش" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کسی پاگل اور احمق صارف نے اپنی حماقتوں کی نمائش کی تھی۔
سطر 1:
ہر صفحہ پر دائیں جانب ''تلاش'' کا خانہ موجود ہے۔ اس خانے میں لکھ کر اگر '''چلو''' کا بٹن دبائیں گے([[فارہ]] سے کلک کریں)، تو اگر اس نام کا مضمون ہے، وکی پیڈیا آپ کو سیدھا اس صفحے پر لے جاۓ گا۔ اور اگر آپ '''تلاش''' کا بٹن دبائیں گے تو وکی پیڈیا آپ کو ایسے مضمون تلاش کر کے فہرست دے گا، جس میں مطلوبہ الفاظ استعمال ہوئے ہیں۔ آپ [[گوگل]] کی مدد سے بھی ویکیپیڈیا پر تلاش کر سکتی ہیں: گوگل کے تلاش خانے میں مطلوبہ الفاظ کے ساتھ site:ur.wikipedia.org لکھ کر تلاش کریں۔
[[Link title]]'''JAMIA DARUL HADITH REHMANIA
جامعہ دارالحدیث رحمانیہ
JAMIA DARUL HADEES RAHMANIA JAMIA DAROL HADEES RAHMANIA JAMIAREHMANIA
[WWW.JAMIAREHMANIA.COM] WWW.JAMIAREHMANIA.COM
تعارف و تاريخي پس منظر
 
{{نامکمل}}
''دارالحدیث رحمانیہ دہلی ''یو ں تو مشہور ومعروف ہے لیکن اس کی حقیقی وجہ آغاز اورواقعی سبب سے ہماری آج کی علمی دنیا بھی ناواقف اوربے خبر ہے ۔مولانا عبدالعزیز رحیم آبادی رحمہ اللہ کی حیات وخدمات پر جو کتاب لکھی گئی ہے اورجسے میں مرکزی دارالعلوم بنارس کی کانفرنس سے خرید کرلایاہوں ۔اب اس کو پڑھ چکاہوں ۔یہ کتاب کیاہے ؟ مولانا عبدالعزیز رحیم آبادی کے حالات ومجاہدات پر ان کی تبلیغی وتعلیمی کوششوں کا ایک گنجینہ معلومات ہے اس کو پڑھ کر امام المناظرین ،احسن البیان کے عظیم مؤلف اورمناظراسلام کا تقوٰی وتدین کما ل درجہ کی ورع وپرہیزگاری کا بخوبی علم ہوا ۔مولانا مرحوم کا دربھنگہ کے نواح سے تعلق تھا اوربہار میں رحیم آباد کے قرب وجوار میں آپ کے عقیدت مندلوگ سینکڑوں نہیں ہزاروںتھے ۔آپ کانام نامی اسم گرامی دہلی کے مقتدر ومؤقرحضرات تک پہنچ چکاہے ۔
[[زمرہ:معاونت]]
دہلی کے مشہور حکیم اجمل خان صاحب مولانا مرحوم کے علم وفضل کے معترف ومعتقدتھے اورشیخ عبدالرحمن وعطاء الرحمن صاحبان جو صدربازار دہلی میں اپنی مشہور تجارتی فرم رکھتے تھے ۔یہ سب حضرات بھی مولانا کے نہایت عقیدت مند وں میں سے تھے اورآپ ہی ان کے مقتدٰی وپیشوٰی تھے ۔یہ حضرات مولانا کی جوتیاں اٹھانے کو اپناشرف اوراپنی سعادت سمجھتے تھے ۔(حیات وخدمات93)
[[زمرہ:عنوان]]
حضرت مولانا مرحوم ہی کے ایک مبارک مشورہ پر شیخ عبدالرحمن وشیخ عطاء الرحمن صاحبان نے مدرسہ رحمانیہ کھولا ،یہ دونوں حضرات رئیس التُّجار تھے۔
آج ہم بڑے فخر وابتہاج کے ساتھ یہ سمجھنے پرمجبور ہیںکہ مدرسہ دارالحدیث رحمانیہ حضرت شیخ مولانا عبدالعزیز رحیم آبادی کی محنت کاملہ کی یادگار ہے اوررب ا لعالمین کا عطیہ ہے ۔اس زمانے میں مدرسہ رحمانیہ میں طلباء کو نقدی انعام دینے کا بھی دستورتھا امتحان کا نتیجہ سنایاجاتااورنقد روپیہ، گھڑی ،جبہ ودستار انعامات دیئے جاتے ۔ ہم بھی اپنے زمانے میں ہرجماعت میں اول آتے رہے اورانعامات سے نوزے گئے ۔اس دن یہاں شیخ عطاء الرحمن دہلی کے تمام مدارس عربیہ کے علماء کو مدعو کرتے تھے ۔حتیٰ کہ جامعہ ملیہ عربیہ دہلی کے بڑے بڑے اساتذہ خواجہ اسلم جیراجپوری ،عبدالحئی صاحب فاروقی ،محترم ڈاکٹر ذاکر حسین صاحب شیخ الجامعہ جو بعدمیں ہندوستان کے صدر جمہوریہ کے منصب پر فائزہوئے۔ وہ بھی تشریف لاتے تھے ۔میاںصاحب اس دن بڑی شاندار اورپرتکلف دعوت کرتے تھے تمام مدارس عربیہ کے مہمانوںکو اورطلباء واساتذہ کو بہترین وپر تکلف کھاناکھلاتے تھے میاںصاحب نے تعلیم کا انتظام بڑاچوکس کررکھاتھا نظام کی پابندی اوروضع قطع کابڑا لحاظ تھا،نمازوں کی پابندی کےلئے حاضری لگتی تھی ،تعلیم وتربیت کے بہترین مواقع تھے ،اس درسگاہ کے علمی وقارکو بڑھانے کےلئے میرے استاذمولانااحمداللہ صاحب پرتاب گھڑی تشریف فرماتھے جوصحیح بخاری کابہترین مدلل درس دیاکرتے تھے لیکن تقسیم ہندکامعاملہ ایساپیش آیاکہ ساراعلمی سرمایہ اورکتب خانہ بڑے بڑے علمی ادارے سب دوسروں کے ہاتھ لگ .گئے
(بشکریہ نوائے اسلام دہلی )
 
بحمد اللہ اب یہی ''مدرسہ دارالحدیث رحمانیہ''تقسیم ہندکے متصل بعد پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ''جامعہ دارالحدیث رحمانیہ'' کے نام سے قائم اوراسی نہج پر کام کررہاہے ۔
 
جلیل القدراساتذہ کی خدمات
یوں تو اس ادارہ کو بے شمار جلیل القدر علماء کرام اور اساتذہ سے تدریسی خدمات انجام لینے کا شرف حاصل ہواہے لیکن ان میں سے چند ناقابلِ فراموش ہیں ۔جامعہ میںجن اکابر علماء اہل علم وفضلاء نے تدریسی فرائض انجام دیئے ہیں ان میں شیخ المعقولات والمنقولات مولانا حاکم علی رحمانی دہلوی،شیخ الحدیث مولانامحمدیونس دہلوی ،علامہ یوسف کلکتوی ، مولانا عبدالجبارخطیب، مولانا محمداسحاق خائف ،مولانا عبدالحنان بہاری، مولانا عبدالوکیل خطیب مولانا عبدالغفارحسن،مولانا عبدالعزیز فیصل آبادی ،مولانا کرم الدین سلفی، مولانامفتی محمدصدیق محمدی، مولانا عبدالحق حقانی،علامہ قاری عبدالخالق رحمانی رحمہم اللہ اجمعین اورعلامہ عبداللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ وغیرہ قابل ذکر ہیںاورآج بھی شیخ الحدیث قاری عبد الحنان سامرودی حفظہ اللہ کی سربراہی میں تجربہ کار محنتی اورمشفق اساتذہ کی ٹیم قرآن وحدیث کی تعلیم و تربیت دینے میں مصروف عمل ہیں
 
تقریب تکمیلِ صحیح بخاری وتقسیم اسناد
جامعہ میں ہرتعلیمی سال کی تکمیل کے موقع پر پُر وقار تقریب تکمیل صحیح بخاری و تقسیم اسناد و انعامات کا انعقاد ہوتاہے جس میں مختلف جید علمائے کرام عالمانہ فاضلانہ ومحققانہ دروس ارشاد فرماتے ہیںجو عوام و خواص کےلئے بھی انتہائی مفید ہوتاہے ۔
فضیلۃ الشیخ حافظ ثناء اللہ مدنی(حفظہ اللہ)درس بخاری شریف اور سابق شیخ الحدیث جامعہ ہٰذا علامہ پروفیسرعبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ خصوصی خطاب ارشاد فرمائےں گے ان شاء اللہ ۔ اس مبارک موقع پر سند فراغت حاصل کرنے والے خوش نصیب طلباء کی دستار بندی ہوگی اورانہیں احادیث کی صحیح ترین کتابیں (صحاح ستہ )صحیح بخاری ،صحیح مسلم،سنن ابی داؤد ،جامع ترمذی،سنن نسائی ،سنن ابن ماجہ اورحدیث کی اہم ترین کتاب مشکوٰۃ المصابیح کا سیٹ بھی دیاجاتاہے تاکہ وہ ذخیرہئ علم نبوت سے زندگی بھر مستفیض ہوکر عوام الناس کی رہنمائی کافریضہ سرانجام دیتے رہےں ۔نیز اس مبارک موقع پر سالانہ امتحانات میں نمایا ںپوزیشن حاصل کرنے والے طلباء کو اورخصوصاً ترجمہ وتفسیر قرآن کریم اورحدیث نبوی eمیں سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والے طلباء کی حوصلہ افزائی کےلئے گراں قدر انعامات سے نوازجاتاہے ۔اس پروقارباسعادت تقریب میںایک اہم حصہ دعا کاہوتا ہے۔ جو مسلمانوں کےلئے دنیامیںباعث خیروبرکت ہوتی ہے اورآخرت میںباعثِ مغفرت ودرجات کی بلندی کاسبب ہوگی ۔ان شاء اللہ العزیز ۔آپ بھی اپنے احباب کے ہمراہ شرکت فرماکر اس سنہری موقع فائدہ اٹھائیں ۔
واللہ ولی التوفیق ۔'''