"غزوہ بنی قینقاع" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
نیا صفحہ: جنگِ بدر کے ایک مہینے بعد غزوہ بنو قینقاع درپیش ہوا۔بدر کے بعد یہودیوں نے شر و عداوت کا مظاہرہ کیا...
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
جنگِ بدر کے ایک مہینے بعد غزوہ بنو قینقاع درپیش ہوا۔بدر کے بعد یہودیوں نے شر و عداوت کا مظاہرہ کیا اور [[محمد]]ﷺ سے کہنے لگے کہ ’’تمہیں اس بنا پر فریبی میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے کہ تم نے قریش کے کچھ اناڑی اور ناآشنائے جنگ لوگوں کو مار لیا ہے۔اگر تمہاری لڑائی ہم سے ہوئی تو تمہیں پتہ چل جائے گا کہ ہم مرد ہے‘ُ۔ اس بات پر محمدﷺ نے صبر فرمایا۔ آپﷺ کی نرمی اور صبر سے ناجائز فائدہ لیتے ہوئے یہودیوں کا جرات اور بڑھ گیا۔اور انہوں نے بازار میں بلوہ برپا کردیا جس میں ایک مسلمان اور ایک یہودی مر گیا۔<br />
تب مجبوراً رسول اللہﷺ کو یہودیوں کے خلاف تلوار اٹھانی پڑی۔ آپﷺ نے بمطابق نصف شوال ،۲ ھجری کو بنو قینقاع کا [[محاصرہ]] کیا (گھیر لیا)۔ پندرہ دن محاصرہ جاری رہا،بالاخر یہودیوں کو ہتھیار ڈالنے پڑے ۔ ذی القعدہ کے چاند رات کو یہودیوں نے ہتھیار ڈال دئیے اور محمدﷺ نے انہیں اذرعات [[شام]] کی طرف [[جلاوطن]] کردیا۔
{{سانچہ:محمد2}}