"معاویہ بن ابو سفیان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 33:
== [[خوارج]] کا مقابلہ ==
 
مخالفین [[بنو امیہ]] میں سب سے زیادہ منظم اور خطرناک گروہ [[خوارج]] کا تھا۔ امیر معاویہ کے تخت نشین ہونے کے فوراً بعد 661ء میں ایک خارجی فسردہ بن نوفل نے کوفہ[[کوف]]ہ کے قریب علم بغاوت بلند کیا۔ سرکاری افواج ان کے عزم و ہمت کا مقابلہ نہ کر سکیں اور شکست کھانے پر مجبور ہوئیں ۔ امیر معاویہ نے اس بغاوت کے لیے اہل کوفہ کو ذمہ دار سمجھتے ہوئے انہیں تنبیہ کی کہ اگر انہوں نے فسردہ کو گرفتار کرکے حکومت کے سپرد نہ کیا تو انہیں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ اس دھمکی کا خاصہ اور کوفیوں نے فسردہ کو گرفتار کرا دیا لیکن [[خوارج]] نے اس کے باوجود عبداللہ بن ابی الحوسا کی زیر سرکردگی اپنی جدوجہد کو بدستورجاری رکھا
 
حضرت امیر معاویہ نے [[کوفہ]] میں [[خوارج]] کی سرگرمیوں کے تدارک کے لیے اب [[مغیرہ بن شعبہشعب]]ہ کو مقرر کیا۔ مغیرہ مسلسل ایک برس تک ان کے خلاف برسرپیکار رہے۔ اس دوران [[خوارج]] نے [[عید]] کے دن عین حالت نماز میں اچانک حملہ کرنے کی سازش کی لیکن بروقت علم ہو جانے کی وجہ سے مغیرہ نے ان کے عزائم کو ناکام بنا دیا۔ مغیرہ کی زبردست کوششوں کے نتیجہ کے طور پر خوارج کو دوبارہ سر اٹھانے کی ہمت نہ ہوئی اور ان کے راہنما مارے گئے ۔
 
کوفہ کے بعد خوارج کا دوسرا مرکز بصرہ تھا۔ بصرہ کے خوارج کی سرکوبی کے لیے زیاد بن ابیہ کو بصرہ کی ولایت سپرد کی گئی۔ زیاد بن ابیہ نے اہل بصرہ کے جذبہ خودسری کو کچل دیا۔ اس کی سخت گیری اور تشدد کی بدولت تمام عراق میں امن و امان قائم ہوا۔ مغیرہ کی وفات کے بعد کوفہ کی ولایت بھی اس کے سپرد کر دی گئی
 
کوفہ کے بعد خوارج کا دوسرا مرکز بصرہ تھا۔ بصرہ کے خوارج کی سرکوبی کے لیے [[زیاد بن ابیہ]] کو [[بصرہ]] کی [[ولایت]] سپرد کی گئی۔ [[زیاد بن ابیہ]] نے اہل بصرہ کے جذبہ خودسری کو کچل دیا۔ اس کی سخت گیری اور تشدد کی بدولت تمام [[عراق]] میں امن و امان قائم ہوا۔ مغیرہ کی وفات کے بعد کوفہ کی ولایت بھی اس کے سپرد کر دی گئی
 
== بغاوتوں کی روک تھام ==