"منقوشی ابجد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 25:
اہلِ مصر نے تحریر کا فن ایجاد کرنے کے بعد اس کو خوب ترقی دی۔ اس میں بہت سی جدتیں پیدا کیں۔ جب تصاویر بنانے میں زیادہ دقت محسوس ہوئی تو جلدی جلدی لکھنے کی ضرورت کے تحت اُن کو مختصر کرلیا گیا اس عمل میں ہائروگلفس رسم الخط کی مزید تخفیف شدہ صورت ہیراٹک Hieratic وجود میں آئی۔
مصریوں کا رسم الخط ہائروگلفس زیادہ تر اہرام، معبد اور عمارتوں کی دیواروں اور کتبوں پر درج تھا جبکہ ہیراٹک رسم الخط صرف پیپرس کے کاغذ پر ہی لکھا جاتا تھا۔ مصریوں نے اس رسمِالخط سے خط لکھنے اور گھریلو حساب کتاب رکھنے کا سلسلہ جاری کیا۔ بادشاہوں اور اعلیٰ حکام نے اپنے کارناموں اور تاریخی واقعات کو قلمبند کرانا شروع کیا۔ تجارت کے زور وشور نے منشیوں اور محرّروں کی قدروقیمت بڑھادی۔ جیسے جیسے اس فن کی اہمیت بڑھتی گئی ویسے ویسے اس کی ترویج کے سامان جمع ہوتے گئے۔ ایک طرف درسگاہیں قائم ہوئیں اور دوسری طرف تحریر کے ضروری لوازمات، کاغذ، روشنائی ،دوات اور قلم فراہم ہوگئے۔
 
تین ہزار 3000سالہ اُس قدیم دور میں مصر مےںمیں بہت سے اہل علم پیدا کیے جن میں شعراء بھی تھے اور سائنسدان بھی، ادبابھی اور واقعہ نگار بھی، فلاسفہ اور مصلحین بھی۔ مگر ان میں سے زیادہ تر افراد کے کارنامے تلف ہوچکے ہیں جو باقی ہیں وہ کتبوں کی شکل میں ہیں یا اہرام کی عمارتوں ، محلوں ، مندروں اور ستونوں پر کندہ ہیں۔ کچھ قبروں سے ”پیپرس“ پر لکھے ہوئے برآمد ہوئے ہیں۔ آج وہ دستاویزاور کندہ تحریریں ان کے کارناموں سے واقفیت حاصل کرنے کا اہم اور اکثر حالتوں میں واحد ذریعہ ہیں۔ اُن سے اگر ایک طرف اُن کے مذہبی عقائد رسم رواج اور سیاسی حالات کا پتہ ملتاہے تو دوسری طرف ان کے علمی کارناموں کا اندازہ ہوتاہے۔ ان میں ہدایت نامے، نسخہ جات کے علاوہ کچھ شاعری سے متعلق ہیں، کچھ ادب ، فلسفہ اور سائنس سے مگر زیادہ حصے مذہبیات اور تاریخی واقعات پر مشتمل ہیں۔
 
[[Image:hiero5.jpg|thumb|میروٹک رسم الخط کے حروف]]