Achilles

ایکلیز کی خیالی تصویر

یونانی دیومالا کا ہیرو۔ مائی سنا کے بادشاہ اگامیم نن کا سپہ سالار۔ اس کا باپ (پیلس) انسان اور ماں (تھیئس) دیوی تھی۔ یونانی دیومالا میں یہ واحد مثال ہے کہ کسی دیوی نے کسی فانی انسان سے شادی کی۔ تھیئس نے ایکلیز کو لافانی بنانے کے لیے اس کی ایڑی پکڑ کر، دریائے ستائکس میں غوطہ دیا تو اس کاسارا بدن (سوائے ایڑی کے جوپانی میں تر نہیں ہوئی تھی) ہتھیاروں کے اثر سے مامون ہو گیا۔ (انگریزی میں قابل تسخیر یا کمزور مقام کو ایکلیز کی ایڑی Achilles Heelکہتے ہیں)

ہومر کے بیان کے مطابق اگامیم نن نے اپنی بھاوج شہزادی ہین کی بازیابی کے لیے ٹرائے پر حملہ کیا تو ایکلیز بڑی بہادری سے لڑا۔ لیکن اگامیم نن نے ایکلیز کی محبوبہ کو اپنے حرم میں داخل کر لیا تو وہ خفا ہو گیا اور لڑنے سے انکار کر دیا۔ ایکلیز کی علیحدگی سے فوج میں سراسیمگی پھیل گئی۔ پٹروکولس کو ایکلیز کے روپ میں میدان جنگ میں بھیجا گیا لیکن ہیکٹر (ٹرائے کے ولی عہد) نے ایک ہی وار میں اس کو ہلاک کر دیا۔ اس کے بعد ایکلیز بڑا برہم ہوا اس نے اگامیم نن سے مصالحت کرلی۔ اور ایکلیز نے ہیکٹر کو قتل کر دیا۔ آخر ٹرائے کے صدر دروازے کے پاس ہیلین کے عاشق پارس نے ایکلیز کی ایڑی میں تیر مار کر اسے ہلاک کر دیا۔ پارس کو ایکلیز کا یہ کمزور مقام دیوتا اپالو نے بتایا تھا۔ ایکلیز اور ہیکٹر کے مرنے سے ٹرائے کی جنگ ختم ہوئی۔