آر ٹی پی سی آر (انگریزی: Reverse transcription polymerase chain reaction) ایک مطبی جانچ طریقہ جو اگر چیکہ سو فی صد کسی وائرس جانچنے میں کامیاب نہیں ہے، تاہم کورونا وائرس اور دیگر کچھ امراض کی جانچ میں اس کا کثرت سے استعمال کیا جا رہا ہے۔[1]


بڑھتی اہمیت ترمیم

آر ٹی پی سی آر کا امتحان جدید دور میں ہوائی سفر، بین الممالک دوروں اور کثیر افرادی اجتماعات کے لیے لازمی قرار دیے گئے ہیں۔ یہ معائنے کی میعاد کہیں 24 کھنٹے، کہیں 48 گھنٹے تو کہیں 72 گھنٹے پہلے کروانا لازمی قرار دیے گئے ہیں۔

  • بھارت کی مرکزی وزارتِ صحت نے کنبھ میلے 2021ء کے دوران کووڈ انیس کو پھیلنے سے روکنے کی خاطر احتیاطی اقدامات کے سلسلے میں معیاری ضابطے جاری کیے۔ اِن کے مطابق اتراکھنڈ سرکار عقیدت مندوں کے اندراج اور لازمی طبی صداقت نامے پر نظر بنائے ہوئے تھی۔ہری دوار میں جاری کنبھ میلے میں اُن عقیدت مندوں کو ہی جانے کی اجازت ملی، جن کے پاس آر ٹی پی سی آر کی منفی رپورٹ تھی اور یہ جانچ کنبھ میلے میں آنے سے پہلے کے 72 گھنٹے کے اندر اندر کی گئی تھی۔[2]

غلط منفی رپورٹوں کا افشا ترمیم

مارچ اور اپریل 2021ء کے آس پاس دنیا کے کئی حصوں میں کورونا وائرس کی نئی اقسام (ویرینٹ / اسٹرین) کی خبریں ملی ہیں جو سابقہ وائرس سے قدرے یا بہت زیادہ مختلف بتائی گئی ہیں۔ بھارت، فرانس اور فن لینڈ میں بھی ایسی رپورٹیں سامنے آئی ہیں جن میں نو در یافت وائرس کی مطبی جانچ سے بچنے کی اطلاعات ملی ہیں۔ ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ فرانس کے بریتانیہ علاقے میں مارچ کے مہینے میں کورونا کا نئی قسم ملی جو پی سی آر ٹیسٹ کی گرفت میں نہیں آئی۔ دوسری طرف محکمہ صحت کے امریکی ادارہ ایف ڈی اے نے مشورہ دیا ہے کہ اگر آپ کی ٹیسٹ رپورٹ منفی بھی آتی ہے تب بھی آپ کو اپنا پورا دھیان رکھنا چاہیے[3] کیوں کہ نو دریافت اقسام کی صحیح کیفیت کا ہنوز تصففیہ نہیں کیا جا سکتا ہے۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. نوول کورونا وائرس کی جانچ کے لیے نیا کفایتی ٹیسٹ تیار کیا گیا
  2. "کمبھ میلے میں جانے والوں کے لیے آر ٹی-پی سی آر ٹسٹ کی نیگیٹو رپورٹ لازمی"۔ 17 اپریل 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اپریل 2021 
  3. کیاکورونا وائرس کی نئی قسم پی سی آر ٹیسٹ کو دھوکا دینے کی صلاحیت رکھتی ہے؟