آزاد تجارتی معاہدہ (انگریزی: Free trade agreement) ایک معاہدہ یا ہمہ قومی سمجھوتہ ہے جو بین الاقوامی قانون کے تحت معاون ممالک کے بیچ آزاد تجارتی علاقہ تشکیل دیتا ہے۔ یہ معاہدے ایک طرح سے تجارتی سمجھوتے ہیں۔ یہ اشیاء پر نافذ ٹیکسوں طے کرتے جو مختلف ممالک در آمدات اور بر آمدات پر نافذ کرتے ہیں۔ اس کا مقصد تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنا یا انھیں کم کرنا ہوتا ہے۔ اس طرح سے بین الاقوامی تجارت کو فروغ ملتا ہے۔[1] یہ معاہدے عمومًا اس بات پر "مرکوز ہوتے ہیں کہ کیسے ترجیحی ٹیکسوں کی رعایتیں فراہم کی جائیں"۔اس میں تجاتی سہولت فراہمی کی دفعات اور سرمایہ کاری، دانشورانہ ملکیت، سرکاری خریداری، تکنیکی معیارات، صاف صفائی اور مصنوعاتی تطہیر جیسے معاملات کی اصول سازی رہتی ہے۔ [2]

بین الممالک آزاد تجارتی معاہدے ترمیم

دنیا کے سب سے بڑے آزاد تجارتی معاہدہ آر سی ای پی میں شامل ہونے سے بھارت کا انکار ترمیم

بھارت نے جنوب مشرقی اور مشرقی ایشیا کے 16 ممالک کے درمیان آزاد تجارت کے علاوہ مجوزہ ’ریجنل کمپری ہینسیو اکنامکس پارٹنر شپ‘( آرسي ای پی) معاہدہ کو اپنے لاکھوں لوگوں کی زندگی اور ذریعہ معاش کے لیے ناقص بتاتے ہوئے 4 نومبر 2019ء اس پر دستخط کرنے سے صاف انکار کر دیا تھا۔[3]

پاکستان چین آزاد تجارتی معاہدے پر صنعت کاروں کے تحفظات کی وجہ سے عدم پیش رفت ترمیم

صنعت کاروں کے شدید تحفظات کے بعد 2018ء میں پاکستان نے چین کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر دستخط کا منصوبہ فی الحال ملتوی کر دیا ہے۔ صنعت کاروں کی ایک بڑی تعداد اس معاہدہ کی مخالف ہے۔ تاہم کچھ اس کو مثبت بھی سمجھتے ہیں۔پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق پاکستانی صنعت کاروں اور تاجروں کو چین کی طرف سے رعایتیں دینے والی حتمی فہرست پر شدید تحفظات ہیں۔ پاکستان کی قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے خزانہ نے بھی اس معاہدے کے نکات پر تحفظات کا اظہار کیا تھا اور کچھ ارکان کے خیال میں اس معاہدے کی نوعیت بہت خفیہ ہے۔ اس معاہدے کے لیے دس مذاکراتی اجلاس ہوئے ہیں۔ تاہم صنعتی حلقوں اور بورڈ آف ریونیو نے اس معاہدے کی اس وقت کھل کر مخالفت کی جب انھیں ایک اجلاس میں بتایا گیا کہ چین کو 75 فیصد امپورٹڈ ٹیرف لائن پر زیرو ڈیوٹی دی جائے گی۔[4]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. "3 Types of Free Trade Agreements and How They Work"۔ The Balance۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مارچ 2019 
  2. "Rules of origin under free-trade agreements"۔ EC Trade Helpdesk۔ 07 مئی 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 دسمبر 2019 
  3. دنیا کے سب سے بڑے آزاد تجارتی معاہدہ آر سی ای پی میں شامل نہیں ہوگا ہندوستان ، یہ ہیں وجوہات
  4. چین سے آزاد تجارت کا معاہدہ: صنعت کاروں کے تحفظاتصنعت کاروں کے شدید تحفظات کے بعد پاکستان نے چین کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے کے دوسرے فیز پر دستخط کا منصوبہ فی الحال ملتوی کر دیا ہے۔ صنعت کاروں کی ایک بڑی تعداد اس معاہدہ کی مخالف ہے۔ تاہم کچھ اس کو مثبت بھی سمجھتے ہیں۔