اضغط هنا للاطلاع على كيفية قراءة التصنيف
اضغط هنا للاطلاع على كيفية قراءة التصنيف

آلو


اسمیاتی درجہ نوع[1]  ویکی ڈیٹا پر (P105) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت بندی
مملکت: نباتات
غير مصنف: پھولدار پودے
غير مصنف: Eudicots
غير مصنف: Asterids
طبقہ: Solanales
خاندان: Solanaceae
جنس: Solanum
نوع: S. tuberosum
سائنسی نام
Solanum tuberosum[1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P225) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لنی اس ، 1753  ویکی ڈیٹا پر (P225) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
  ویکی ڈیٹا پر (P935) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آلو کی عمومی قسم

آلو ایک مشہور سبزی ہے جو اصل میں ایک پودے کا تنا ہے۔ اس کا آبائی وطن جنوبی پیرو ہے۔ سولہویں صدی سے پہلے اسے باقی دنیا میں نہیں جانا جاتا تھا۔ آج یہ دنیا میں سب سے زیادہ استعمال کی جانے والی سبزی ہے۔ اسے 1536ء میں یورپ میں لایا گیا جہاں سے یہ باقی دنیا میں پھیل گیا۔ اس کی سینکڑوں اقسام ہیں۔

فوائد و خواص ترمیم

آلو گوشت، چاٹ ہو یا سلاد، ہر کھانے اورپکوان میں آلو کی موجودگی اس کا لطف ہی دوبالا کردیتی ہے۔ یہ دنیا میں سب سے زیادہ اُگائی جانے والی سبزی ہے جو پورے سال کاشت ہوتی ہے۔

ہم میں سے شاید ہی کوئی ایسا ہو جس نے آلو نہ کھائے ہوں یا وہ آلو نہ کھاتا ہو لیکن آلو اپنے فوائد کے اعتبار سے دنیا کی مفید ترین سبزیوں میں بھی شمار ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ متوازن غذا میں ہمیشہ آلو کو شامل رکھا جاتا ہے۔

غذائیت کے معاملے میں آلو کتنا بھرپورہوتا ہے اس کا اندازہ یوں بھی لگایا جا سکتا ہے کہ اگر پکے ہوئے آلوؤں کا صرف ایک کپ (173 گرام) لیا جائے تو اس میں 161 کیلوریز کے ساتھ ساتھ وٹامن بی 6، پوٹاشیم، تانبا (کاپر)، وٹامن سی، مینگنیز، فاسفورس، فائبر، وٹامن بی 3 اور پینٹوتھینک ایسڈ کی بھی وافرمقدارہوتی ہے۔ 29 فیصد کاربوہائیڈریٹس اور8.5 فیصد پروٹین ان کے علاوہ ہیں۔ وٹامن، پروٹین اور معدنیات پر مشتمل یہ تمام غذائی اجزاء صرف عام لوگوں ہی کے لیے نہیں بلکہ غذائی ماہرین کے نزدیک بھی آلو کو پسندیدہ ترین سبزی کے مقام پر فائز کرتے ہیں۔

ان ہی باتوں کی وجہ سے آلو کے غذائی فوائد کی فہرست بہت لمبی ہے۔ مثلاً اگر بچوں کی بات کریں تو بچوں کی نشو و نما بہتر بنانے کے لیے انھیں روزانہ تھوڑی مقدارمیں ابلے ہوئے آلو ضرورکھلانے چاہئیں۔ خاص طور پر وہ بچے جو کمزور ہوں، انھیں روزانہ آلو کھلانے پر کمزوری ختم کی جا سکتی ہے۔

ابلا ہوا آلو بغیر نمک کے کھایا جائے تو اس سے ہائی بلڈ پریشر کنٹرول کرنے میں بڑی مدد ملتی ہے۔ بعض ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر روزانہ اچھی مقدارمیں پانی پینے کے ساتھ ساتھ آلو کی مناسب مقدار بھی کھانے میں شامل رکھی جائے تو گردوں کی بہت سی بیماریوں اور تکلیفوں (بشمول گردے کی پتھری) سے بچا جا سکتا ہے۔ اس بارے میں یہ دعوے بھی موجود ہیں کہ آلو کھانے سے گردے کی پتھریاں ٹوٹ جاتی ہیں لیکن کسی سائنسی مطالعے سے اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

سینے کی جلن اور معدے کی تیزابیت میں بھی آلو کا استعمال مفید رہتا ہے۔ ایگزیما (داد اور چنبل) اور جلی ہوئی جلد پر آلو کا رس لگانے سے بھی ایگزیما اور کھال جلنے کے نشان بڑی حد تک ختم ہوجاتے ہیں جب کہ کھال بھی محفوظ رہتی ہے۔ اگر آپ آلو کے منفی اثرات سے بچنا چاہتے ہیں تو انھیں گرم مصالحے کے ساتھ استعمال کیجئے۔

طبِ مشرق میں آلو کو سرد اور خشک تاثیر کی حامل سبزی بتایا جاتا ہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ آلو کو چھلکوں سمیت اُبال کر کھانا اسے سالن میں پکا کر کھانے سے زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔ البتہ روزانہ 250 گرام (ایک پاؤ) سے زیادہ آلو کا استعمال فائدے کی بجائے نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔

آلو استعمال کرتے وقت یہ بھی ذہن نشین رکھنا چاہیے کہ یہ دیر سے ہضم ہوتا ہے اس لیے قبض کے دوران یا کمزور معدے کی صورت میں آلو استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ علاوہ ازیں اس کا زیادہ استعمال معدے میں گیس بھی پیدا کرتا ہے۔ زیادہ آلو کھانے سے سینے پر بلغم کی شکایت بھی ہو سکتی ہے جب کہ شوگر (ذیابیطس) کے مریضوں کو بطورِ خاص آلو کھانے میں محتاط رہنا چاہیے کیونکہ اس میں کاربوہائیڈریٹس کی بڑی مقدارہوتی ہے جس سے خون میں شکر کی مقدار بڑھ سکتی ہے۔ حکیم صاحبان کی رائے میں آلو کھانے سے گٹھیا کے مرض کی شدت میں اضافہ ہوتا ہے۔

پیداوار ترمیم

چوٹی کے آلو پیداکار - (ملین میٹرک ٹن)

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب پ BHL page ID: https://biodiversitylibrary.org/page/358204 — مصنف: لنی اس — عنوان : Species Plantarum — جلد: 1 — صفحہ: 185
  2.    "معرف Solanum tuberosum دائراۃ المعارف لائف سے ماخوذ"۔ eol.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2024ء