انور شاہ کشمیری

برٹش انڈیا کے مسلمان اسکالر

انور شاہ کشمیری ایک کشمیری عالم دین ، محدث اور مدرسہ امینیہ کے اولین صدر مدرس تھے۔ 1915 سے 1927 تک وہ دار العلوم دیوبند کے صدر مدرس تھے۔

انور شاہ کشمیری
معلومات شخصیت
پیدائش 26 نومبر 1875ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ریاست جموں و کشمیر   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 28 مئی 1934ء (59 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دیوبند   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی دار العلوم دیوبند   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تلمیذ خاص مولانا غلام غوث ہزاروی ،  محمد يوسف بنوری   ویکی ڈیٹا پر (P802) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ الٰہیات دان ،  فقیہ ،  شاعر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان کشمیری ،  عربی ،  فارسی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل فقہ   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ولادت ترمیم

27 شوال المکرم 1292ھ بمطابق سن 17 اکتوبر 1875ء بروز شنبہ بوقت صبح اپنے ننھیال کے ہاں خطہ کشمیر کی حسین و جمیل وادی لولاب کے موضع " دودھ وانکشمیر میں پیدا ہوئے۔

ابتدائی تعلیم ترمیم

چار یا پانچ سال کی عمر میں اپنے والد سید محمد معظم شاہ سے قرآن پاک پڑھنا شروع کیا اور چھ برس کی عمر تک قرآن کے علاوہ فارسی کے متعدد رسائل بھی ختم کر لیے۔ غلام محمد صاحب سے فارسی و عربی کی تعلیم حاصل کی۔ تین سال تک آپ نے ہزارہ (خیبر پختونخوا) کے متعدد علما و صلحاء کی خدمت میں علوم عربیہ کی تکمیل کی۔[1]

[2]

اعلیٰ تعلیم ترمیم

1307ھ بمطابق 1890ء میں ہزارہ سے دارالعلوم دیوبند گئے اور چار سال رہ کر وہاں کے مشاہیر وقت علما سے فیوض علمیہ و باطنیہ کا بدرجہ اتم استفادہ کیا اور بیس اکیس سال کی عمر میں نمایاں شہرت کے ساتھ 1312ھ بمطابق 1894ء میں سند فراغت حاصل کی۔

مشہور اساتذہ ترمیم

تدریس ترمیم

فراغت کے بعد دہلی میں مدرسہ امینیہ میں چار سال تک ، مدرس اول رہے۔ پھر خواجگان قصہ بارہ مولا میں مدرسہ فیض عام کی بنیاد رکھی۔

دیوبند واپسی ترمیم

تقریباً تین سال تک علوم الاسامیہ پڑھاتے رہے، پھر دارالعلوم دیوبند تشریف لے گئے اور وہاں مدرس مقرر ہوئے۔ 1345ھ بمطابق سن 1927ء تک آپ دار العلوم دیوبند میں صدر مدرس کی حیثیت سے درس حدیث دیتے رہے۔

ڈابھیل میں ترمیم

دیوبند سے ڈابھیل جامعہ اسلامیہ تشریف لے گئے اور 1351ھ بمطابق 1932ء تک جامعہ میں درس حدیث دیتے رہے۔

تصانیف ترمیم

  1. خاتم النبیین ﷺ (فارسی)
  2. عقیدہ فی حیات عیسیٰ علیہ السلام
  3. التصریح بما تواترفی نزول المسیح
  4. فصل الخطاب فی مسئلہ ام الکتاب
  5. الاتحاف لمذہب الأحناف حاشیہ آثار السنن
  6. اکفار الملحدین فی ضرورت الدین
  7. مشکلات القرآن
  8. تحیت الاسلام فی حیات عیسیٰ
  9. نیل الفرقدین فی مسئلہ رفع الیدین
  10. کشف الستر عن صلات الوتر
  11. ازالت الدین فی الذب عن قرت العینین
  12. ضرب الخاتم علی حدوث العالم
  13. مرقات الطارم لحدوث العلم
  14. سہم الغیب فی کبد اہل الریب

تقاریر ترمیم

علامہ کی تقریریں جو درس کے وقت املا کراتے تھے ان میں مشہور ترین تقریر “فیض الباری شرح بخاری“ کے نام سے چار جلدوں میں چھپ چکی ہے۔ اردو میں شرح بخاری بنام انوار الباری شاہ صاحب کے افادات 32 حصوں میں ساڑھے چھ ہزار صفحات پر شائع ہوئے ہیں۔

اہم کارنامے ترمیم

شاہ صاحب کا سب سے بڑا کمال یہ ہے کہ ان کی تربیت سے ایسے عالم اور عظیم محدث، مفسر، فقیہہ، ادیب، خطیب، مؤرخ، شاعر، مصنف اور عارف پیدا ہوئے کہ جن کی نظیر کم از کم پورے برصغیر میں ملنا مشکل ہے۔ دار العلوم کے اٹھارہ سالہ قیام میں کم از کم دو ہزار طلبہ شاہ صاحب سے بلا واسطہ مستفید ہوئے ہیں۔

ختم نبوت ترمیم

دوسری دینی خدامت کے علاوہ آپ کی تحریک ختم نبوت میں خدمات بھی بہت زیادہ اور نمایاں ہیں۔اس محاذ کو سنبھالنے کے لیے، آپ نے اپنے شاگردوں کی ایک کھیپ تیار کی اور انھیں مختلف علاقوں میں اس کام پر مامور کیا۔

وفات ترمیم

3، صفر المظفر، 1352ھ بمطابق 29 مئی 1933ء، کو شب کے آخری حصہ میں تقریباً 60 سال کی عمر میں دیوبند میں داعئ اجل کو لبیک کہا۔عید گاہ سے متصل ایک احاطے میں سپرد خاک ہوئے، آج کل وہ احاطہ "مزار انوری" سے موسوم ہے۔

حوالہ جات ترمیم

  1. "علامہ محمد انورشاہ کشمیری"۔ nawaiwaqt.com.pk۔ 29.05.2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 06.11.2021 
  2. {{Cite web|url=https://www.jammukashmir.info/2021/06/1933-allama-muhammad-anwar-shah-kashmiri.html آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ jammukashmir.info (Error: unknown archive URL) محمد انور شاہ کشمیری|date=25.06.2021|accessdate=06.11.2021 publisher=jammukashmir.info