اگھور ناتھ گپتا ((بنگالی: অঘোরনাথ গুপ্ত)‏) ‏(1841ء – 1881ء) بدھ مت کے عالم اور برہمو سماج کے اولین مبلغوں میں سے ایک تھے۔[1] اگھور ناتھ کی قبل از وقت موت کے بعد انھیں ان کی پاک باز مذہبی زندگی کے اعزاز میں سادھو کے خطاب سے نوازا گیا۔[2] سیواناتھ شاستری ان کے متعلق یوں رقمطراز ہیں: "ان کی بے لوث عاجزی، گہری روحانیت اور والہانہ وابستگی برہمو سماج کے اراکین کے لیے ایک نئے انکشاف کی مانند تھے۔"[3]

اگھور ناتھ گپتا

معلومات شخصیت
پیدائش 1841
Shantipur
وفات 9 دسمبر 1881
لکھنؤ
شہریت برطانوی ہند  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی سنسکرت کالج  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ برہمو مبلغ، بدھ مت کے عالم۔

تشکیلی دور ترمیم

اگھورناتھ کی پیدائش ناڈیا کے شانتی پور میں ہوئی۔ ان والد کا نام جادَو چندر رائے تھا۔ اگھورناتھ بارہ برس کے تھے کہ ان کے والد کا سایہ سر سے اٹھ گیا۔ ان کی ابتدائی تعلیم اس دور کی روایتی تعلیم گاہوں یعنی پاٹھ شالا میں ہوئی۔ بعد ازاں جب وہ سنسکرت کالج میں حصول تعلیم کے لیے کلکتہ پہنچے تو دیویندر ناتھ ٹیگور اور کیشب چندر سین سے خاصے متاثر ہوئے، اسی تاثر کا نتیجہ تھا کہ انھوں نے جلد ہی برہمو سماج کی رکنیت اختیار کر لی۔

اگھورناتھ کی تحریک و ترغیب پر ان کے ہم وطن بیجوئے کرشن گوسوامی بھی برہمو سماج میں داخل ہوئے اور یوں اگھور ناتھ برہمو سماج کے اولین مبلغوں میں شامل ہو گئے۔ برہمو سماج سے ان کی والہانہ وابستگی اور خلوص کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ انھوں نے انتہائی سخت اور صبر آزما حالات میں بھی برہمو سماج کا علم تھامے رکھا۔[1]

اپنی نجی زندگی وہ گوشت وغیرہ سے سخت پرہیز کرتے اور زیادہ تر وقت پوچا پاٹ میں صرف کرتے تھے۔ سنہ 1863ء میں انھوں نے دوسری ذات کی ایک بیوہ بچی سے شادی کی۔[4]

تبلیغ ترمیم

برج سندر متر نے سنہ 1857ء میں ڈھاکہ میں ایک گھر خرید کر وہاں برہمو سماج شروع کیا تھا، پھر سنہ 1863ء میں اسی جگہ پر ایک برہمو سماج اسکول بھی اغاز کیا۔[5] اگھور ناتھ ایک مبلغ استاد کی حیثیت سے اسکول میں آئے اور تقریباً دس ماہ قیام کیا۔ اگھور ناتھ سے متاثر ہو کر برہمو سماج میں شامل ہونے والوں میں بانگا چندر رائے اور بھوبن موہن سین قابل ذکر ہیں۔ سنہ 1865ء میں کیشب چندر سین نے ڈھاکہ کا سفر کیا جہاں برہمو سماج کے اثرات بڑھ رہے تھے اور ساتھ ہی مشکلات بھی دوچند ہو گئی تھیں۔[6]

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب Sengupta, Subodh Chandra and Bose, Anjali, Sansad Bangali Charitabhidhan (Biographical dictionary) (بنگالی میں), p3, Sahitya Samsad, آئی ایس بی این 81-85626-65-0
  2. Sastri, Sivanath, History of the Brahmo Samaj, 1911-12/1993, p248, Sadharan Brahmo Samaj.
  3. Sastri, Sivanath, p414.
  4. Sastri, Sivanath, pp87-88
  5. Sastri, Sivanath, p394
  6. Sastri, Sivanath, p396