نونگتھومبم بیرین سنگھ (پیدائش: یکم جنوری 1961ء)[1] ایک بھارتی سیاست دان، سابقہ فٹ بال کھلاڑی اور صحافی ہیں۔ وہ اس وقت منی پور کے وزیر اعلیٰ ہیں۔[2]

این بیرین سنگھ
 

مناصب
وزیر اعلیٰ منی پور (12 )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آغاز منصب
15 مارچ 2017 
اوکرم ابوبی سنگھ 
 
معلومات شخصیت
پیدائش 1 جنوری 1961ء (63 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
امفال مشرقی ضلع  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت انڈین نیشنل کانگریس
بھارتیہ جنتا پارٹی  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ہندی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

انھوں نے اپنے کیرئیر کا آغاز ایک فٹ بالر کی حیثیت سے کیا اور پھر بارڈر سیکیورٹی فورس نے انھیں اپنی ٹیم میں مقامی مقابلوں میں حصہ لینے کے لیے بھرتی کر لیا تھا۔ کچھ عرصے بعد انھوں نے بارڈر سیکیورٹی فورس سے استعفی دے دیا اور صحافت سے منسلک ہو گئے۔ باوجود اس کے کہ انھیں اس کا پہلے سے قطعی تجربہ نہیں تھا اور نہ ہی اس نے اس ضمن میں کوئی تربیت لی ہوئی تھی ، انھوں نے 1992 میں مقامی روزنامہ “ نہارولگی تھوؤ دانگ “ میں کام شروع کر دیا اور 2001 تک ایڈیٹر رہے۔[1]

انھوں نے 2002 میں سیاست میں قدم رکھا اور ڈیموکریٹک ریوولیوشنری پیپلز پارٹی میں شامل ہوئے۔ وہ ہینگنگ سے انتخاب لڑے اور اسمبلی کی نشست جیتی۔ انھوں نے 2003 میں انڈین نیشنل کانگریس میں شمولیت اختیار کر لی اور 2007 میں اپنی جیتی ہوئی نشست کا پھر سے دفاع کیا۔ کھیلوں اور نوجوانوں کے امور کے وزیر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کے بعد 2016 میں انھوں نے سابقہ جماعت چھوڑ دی اور بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی اور ایک بار پھر سے ہینگنگ سے اپنی نشست جیت کی اور اپنی جماعت کے حکومت بنانے پر اس بار وزیر اعلیٰ نامزد ہوئے۔[3]

سیاسی سفر ترمیم

2002ء میں وہ ہینگنگ ضلع سے ڈیموکریٹک ریوولیوشنری پیپلز پارٹی کے امیدوار کی حیثیت سے مجلس قانون ساز منی پور کے رکن منتخب ہوئے۔ بعد میں انھوں نے انڈین نیشنل کانگریس میں شمولیت اختیار کر لی۔[4]

مئی 2013ء کو وہ منی پور ریاست کے ریاستی وزیر نگرانی مقرر کیے گئے تھے۔[5]

سال 2007ء میں انڈین نیشنل کانگریس کے امیدوار کی حیثیت سے اپنی جیتی ہوئی نشست کا دفاع کیا۔ بعد میں انھیں ریاست کا وزیر آبپاشی، ضبطِ سیلاب، امور نوجواناں اور کھیل (Minister of Irrigation & Flood Control and Youth Affairs & Sports) مقرر کیا گیا۔ سال 2012ء میں انھوں نے اپنی نشست مسلسل تیسری مرتبہ جیتی۔[6]

ستمبر 2015 میں بیرین نے بیان دیا کہ مجلس قانون ساز منی پور نے تحفظ مقامی افراد کا جو بل منظور کیا ہے اس سے ریاست کا کوئی بھی طبقہ متاثر نہیں ہوگا۔[7]

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب "SHRI NONGTHOMBAM BIREN"۔ manipurassembly.nic.in۔ 14 مئی 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2017 
  2. "Who is N. Biren Singh?"۔ دی ہندو۔ 14 مارچ 2017۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2017 
  3. "Biren Singh: From BSF barracks to Manipur's Chief Minister"۔ The Economic Times۔ 15 مارچ 2017۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2017 
  4. "Archived copy" (PDF)۔ 29 مئی 2005 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2008 
  5. "The Telegraph – North East"۔ www.telegraphindia.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مارچ 2018 
  6. Election Commission of India: Statistical Report, 2007 Manipur Legislative Assembly election[مردہ ربط]
  7. "Govt Bills will not harm interest of any community in India: MLA Biren : 14th sep15 ~ E-Pao! Headlines"۔ e-pao.net۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مارچ 2018  [مردہ ربط]