بادشاہی عاشور خانہ اہل تشیع کی ماتم گاہ ہے جہاں وہ محرم کے مہینے میں یکجا ہو کر ماتم کی محفلیں منعقد کرتے ہیں۔ بادشاہی عاشور خانہ حیدرآباد دکن میں چار مینار کے قریب واقع ہے۔[1][2]

مقامی نام عاشور خانہ
بادشاہی عاشور خانہ
مقامحیدرآباد، بھارت
تعمیر1594ء

بیسویں صدی میں عاشور خانہ کو ثقافتی ورثہ مقامات میں شامل کیا گیا ہے اور اس کا انتظام وراثتی طور پر متولی مجاور میر نوازش علی موسوی اور ریاستی محکمہ آثار قدیمہ و عجائب گھر کے پاس ہے۔[3]

تاریخ ترمیم

اس عاشور خانے کو چار مینار کی تعمیر مکمل ہونے کے تین برس بعد سلطان قلی قطب شاہ نے سنہ 1594ء میں تعمیر کیا۔

تفصیلات ترمیم

عاشور خانے کے متعدد گوشے ہیں جن میں نیاز خانہ، نقار خانہ، سرائے خانہ، آبدار خانہ، لنگر خانہ، مکان مجاور، دفتر مجاور اور چبوترا قابل ذکر ہیں۔[4] اس عاشور خانے کے رنگین فرش کی چمک دمک آج چار صدیوں بعد تک برقرار ہے۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. "INTACH awards presented"۔ دی ہندو۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 فروری 2012 
  2. "Rediscovering the heritage of the city"۔ دی ہندو۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 فروری 2012 
  3. "Logo for state archaeology after 90 years"۔ ٹائمز آف انڈیا۔ 22 اکتوبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 فروری 2012 
  4. "Remove encroachments at Ashoor Khana: HC"۔ ٹائمز آف انڈیا۔ 02 فروری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 فروری 2012